Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    ہفتہ، 3 فروری، 2018

    اگر پورا کا پورا نظام شمسی سورج کی روشنی میں نہایا ہوا ہے تو بیرونی خلاء میں تاریکی کیوں ہے؟

    جواب:لیو کٹر
    ترجمہ: جہان سائنس

     واقعی یہ ایک شاندار سوال ہے ایک ایسا سوال جو اکثر میرے ذہن میں بھی آتا ہے.

    میرے پاس اس سوال کا کوئی حتمی جواب نہیں ہے جو میں آپ کو دے سکوں، تاہم میرے پاس ایک بغیر جانچا ہوا قابل تصدیق نظریہ ہے جو آپ کی دلچسپی کا باعث ہوسکتا ہے. آپ کو معلوم ہے کہ ہم روشنی کو اس وقت تک نہیں دیکھ سکتے جب تک وہ آپ کی آنکھوں میں جذب نہیں ہوتی.

    چلیں میں آپ کو بتاتا ہوں کہ میں اس بارے میں کیا سمجھتا ہوں:

    ہم روشنی کا منبع صرف اسی وقت دیکھ سکتے ہیں جب اس منبع سے نکلنے والے فوٹون ہماری آنکھوں میں جذب ہوتے ہیں. مثال کے طور پر میں اپنے باورچی خانے میں رکھی کرسی اس لئے دیکھ سکتا ہوں کیونکہ کرسی سے منعکس ہونے والے فوٹون میری آنکھوں سے ٹکرا رہے ہیں. میں چراغ کو جب روشن کرتا ہوں تو اس کی روشنی کو اس لئے دیکھ پاتا ہوں کیونکہ اس سے نکلنے والے فوٹون میری آنکھوں تک پہنچتے ہیں.

    بہرحال، ہم وہ فوٹون نہیں دیکھ سکتے جو ہمارے آنکھوں میں جذب نہیں ہوتے.

    اس کا مطلب کیا ہوا، آپ یہ سوال پوچھ سکتے ہیں؟ میں اس کا جواب دیتا ہوں:

    اگر آپ ٹارچ کو کسی تاریک کمرے میں روشن کریں تو آپ کیسے بتائیں گے کہ آپ نے ٹارچ کو روشن کیا ہے؟

    اس کا جواب آسان ہے. روشنی کا ایک ہالہ دیوار پر بن جائے گا اور ٹارچ اور دیوار کے درمیان آنے والے راستے میں موجود دھول کے ذرّات بھی منور ہوجائیں گے، اور ان سے منعکس ہوتی روشنی آپ کی آنکھوں تک پہنچے گی. آپ ٹارچ کی روشنی کو اس سے نکل کر دیوار پر پڑتے ہوئے کرن کو نہیں دیکھ سکتے تاہم آپ منعکس شدہ دھول کی وجہ سے روشنی کی کرن کا اندازہ لگا سکتے ہیں.

    ایک اندھیرے کمرے میں روشن ٹارچ کی تصویر. غور کیجئے کہ آپ روشنی کی کرن کو دیکھنے کے بجائے روشن ہوئے دھول کے ذرّات سے روشنی کا اندازہ لگاتے ہیں.

    چلیں اب ایک سوال کہ اگر دھول کے ذرّات کو ہٹا دیا جائے تو کیا ہوگا؟ کچھ بھی نہیں ہر چیز ویسی ہی رہے گی سوائے دھول کے ذرّات کے غائب ہونے کے.

    لیکن ذرا رکھیے، اگر دیوار کو بھی ہٹا دیا جائے تو کیا ہوگا؟

    یہی وہ دلچسپ سوال ہے.

    آپ کو کیسے معلوم ہوگا کہ جو ٹارچ آپ نے جلائی ہے وہ جل رہی ہے؟ یہ سوال اس بات کو فرض کرکے کیا جارہا ہے کہ آپ ٹارچ کے بلب کو نہیں دیکھ رہے ہیں، بلکہ آپ اس راستے کی طرف نظر کئے ہوئے ہیں جہاں روشنی جارہی ہے.

    اس کا جواب ہے آپ کو یہ معلوم نہ ہوسکے گا تاوقت یہ کہ آپ کسی قسم کا میکانزم کا استعمال نہ کریں. جیسا کہ ہم نے دیوار کا استعمال کیا تھا یا راستے میں آنے والی دھول کا جس سے فوٹون ٹکرا کر آپ کی آنکھوں میں منعکس ہورہے تھے. اس کے بغیر آپ یہ بات معلوم کر ہی نہیں سکتے.

    تاہم ایک طریقہ ہے جس سے آپ یہ بات معلوم کرسکتے ہیں، اور یہ طریقہ ہے کہ آپ براہ راست بلب کو دیکھ لیں. اب ہم دیوار یا دھول کو نہیں دیکھ سکتے، کیونکہ ہم نے انہیں یہاں سے نکال دیا ہے. بس یہی وہ جگہ ہے جہاں میرا پیش کردہ نظریہ کام کرتا ہے، ویسے مجھے یقین ہے کہ یہ پہلے ہی دریافت ہوچکا ہوگا اور آپ لوگوں کے لئے یہ کوئی نئی بات نہیں ہوگی.

    میرا نظریہ کہتا ہے کہ ہم فوٹون کو صرف اسی وقت دیکھ سکتے ہیں جب وہ ہماری آنکھوں میں جذب ہوتے ہیں.

    یہی وہ اصلی مظہر ہے جو خلاء میں، وسیع بڑے پیمانے کو چھوڑ کر  نظر آتا ہے. ہم سورج کو اگر براہ راست نہ دیکھیں تو اس سے نکلنے والے فوٹون کو نہیں دیکھ سکتے. یہی وجہ ہے کہ خلاء تاریک نظر آتی ہے. یہی ایسا ہی ہے جیسا کہ ایک تاریک کمرے میں ٹارچ کو جلایا جائے تاہم نہ تو اس کمرے میں دھول ہو اور نہ ہی کوئی دیوار، جس پر روشنی کی کرن پڑ رہی ہو.

    ہم دن میں روشنی کو دیکھ کر یہ اندازہ لگاتے ہیں کہ سورج روشنی کو خارج کررہا ہے. جب ہم زحل یا مشتری یا اپنے چاند کو دیکھتے ہیں تو ہم یہ اخذ کرتے ہیں کہ سورج اپنا کام کررہا ہے. ہم چاند سے نکلنے والی روشنی کو یہ فرض کرتے ہوئے کہ یہ سورج سے آرہی ہے اس لئے دیکھتے ہیں کہ وہ ہماری آنکھوں تک پہنچتی ہے. ہم سورج سے نکلتی ہوئی کوئی بڑی کرن کو چاند تک پہنچتے ہوئے اور وہاں سے اپنی آنکھوں تک نہیں دیکھتے، یا دیکھتے ہیں؟

    ایسا نہیں ہے. بہرحال یہ میرا اپنا خیال اور اندازہ ہے.

    اضافہ:
    ہم کسی بھی شئے کو اس وقت تک نہیں دیکھ سکتے جب تک روشنی اس سے منعکس، منتشر ، یا اس میں جذب نہ ہو. لہذا جب ہم خلاء کی بات کرتے ہیں تو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ خلاء مکمل طور پر خالی ہے جس میں کوئی چیز بھی نہیں ہے. کیونکہ اس میں سماوی اجسام کے علاوہ کوئی بھی ایسی چیز نہیں ہے جو روشنی کو منعکس، منتشر یا جذب کرے لہٰذا ہم روشنی کو اس میں پھیلتا ہوا نہیں دیکھ سکتے.

    اس جواب کا طبیعات کے استاد ڈینیل سولسبرگ نے تائید کی ہے.

    اصل مضمون کا ربط.


    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اگر پورا کا پورا نظام شمسی سورج کی روشنی میں نہایا ہوا ہے تو بیرونی خلاء میں تاریکی کیوں ہے؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top