Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    اتوار، 2 دسمبر، 2018

    اتحاد میں برکت


    فولاد سے بھی 5 گنا زیادہ مضبوط

     

    مکڑیوں کا جالا فولاد سے 5 گنا زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ اب ہمیں معلوم ہے کہ ایسا کیوں ہے۔

    تحریر: ڈیوڈ نیلڈ
    تلخیص و ترجمہ: جہان سائنس

     مکڑی کا جالا قدرتی طور پر موجود مادوں میں سب سے زیادہ مضبوط جانا جاتا ہے۔ اب سائنس دان بہتر طور پر سمجھ چکے ہیں کہ ایسا کیوں ہے۔ یہ سب اسی پرانی ضرب المثل کا کرشمہ ہے کہ اتحاد میں برکت ہے۔ آپ نے پچپن میں ایک کہانی سنی ہوگی کہ ایک بوڑھا آدمی جب مرنے کے قریب ہوتا ہے تو وہ اپنی اولاد کو جمع کرتا ہے اور ان سے کہتا ہے کہ پاس پڑے لکڑی کے ڈھیر میں سے ایک لکڑی اٹھاؤ اور اسے توڑ ڈالو۔ اکیلی لکڑی سب آسانی سے توڑ ڈالتے ہیں۔ اس کے بعد وہ ان سے کہتا ہے کہ ایک کے اوپر ایک لکڑی رکھ کر اب توڑو۔ جب لکڑیاں زیادہ ہوجاتی ہیں تو ان کو توڑنے میں زیادہ مشکل ہوتی ہے اور ایک وقت آتا ہے جب وہ ان سے نہیں ٹوٹتی۔ تب وہ آدمی اپنے بچوں کو کہتا ہے کہ دیکھا جب تک لکڑی الگ الگ تھی آسانی سے ٹوٹ رہی تھی جب ایک ساتھ ہوئیں تو ان کو توڑنے میں مشکل ہوئی۔ لہٰذا ہمیشہ اتحاد قائم رکھنا کیونکہ اتحاد ہی میں برکت ہے۔ کچھ ایسا ہی مکڑی کے جالے کی مضبوطی کے ساتھ ہے۔

    جوہری طاقت سے چلنے والی خردبین کو بھوری گوشہ نشیں مکڑی کے جالے کے لئے خاص طور پر تیار کیا گیا ہے۔ اس خردبین کے ذریعہ سالماتی سطح پر جب اس کی جانچ کی گئی تو معلوم ہوا کہ ریشم یا جالے کا ہر دھاگہ ہزار ہا نینو دھاگوں یا نینو ریشوں سے مل کر بنا ہے جو ایک دوسرے کے متوازی چل رہے ہیں۔

    سائنس دان امید کررہے ہیں کہ مکڑی کے جالے کی تفہیم ہمیں اپنے مضبوط مادے بنانے میں مدد دے گی۔

    ان میں سے ہر ایک نینو دھاگہ پروٹین سے مل کر بنا ہے اور اس کے قطر کا حجم ایک انچ کے دس لاکھویں حصے سے بھی کم ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق یہ انسانی بال سے لاکھوں گنا باریک ہیں۔

    سائنس دان سمجھ رہے تھے کہ شاید یہ ریشہ ایک دھاگے پر مشتمل ہوگا۔ لیکن توقعات کے برعکس انھیں معلوم ہوا کہ اصل میں یہ جالا تو ایک ننھے تار کی طرح ہے۔

    مکڑی کے ریشم میں ننھے دھاگوں کا خیال پہلے بھی پیش کیا جا چکا ہے، تاہم یہ پہلی بار ہے کہ سائنس دان واضح طور پر اس کے بننے کے عمل کو بڑی حد تک سمجھ گئے ہیں۔ محققین نے بھوری گوشہ نشیں مکڑی کو تحقیق کے لئے چنا تھا کیونکہ اس کا ریشم سلنڈر نما کے بجائے چپٹا ہوتا ہے۔

    ان میں سے ہر ننھا دھاگہ اپنی چوڑائی کے مقابلے میں 50 گنا زیادہ طویل ہوتا ہے۔ اور ایک مرتبہ جب آپ خصوصی چھلوں والی ترکیب کا استعمال کرنے کے قابل ہوجائیں (وہ ترکیب جو سائنس دانوں نے تجربہ گاہ میں سال گزشتہ دریافت کی تھی) تو آپ کے پاس وہ  عظیم مضبوط دھاگہ ہوگا جو فولاد سے بھی 5 گنا زیادہ مضبوط ہوتا ہے یعنی یہ فولاد سے 5 گنا زیادہ وزن سہار سکتا ہے۔

    سائنس دان سمجھتے ہیں کہ بھوری گوشہ نشیں مکڑی کا ریشم انفرادی نکلنے والے نینو دھاگوں سے مل کر بنا ہے۔

    سائنس دانوں کے مطابق دوسری مکڑیوں کے جالے کی ساخت اس طرح کی نہیں ہوتی۔ یہ خاص طور پر ان مکڑیوں کے لئے ڈیزائن کیا جاتا ہے جو زمینی سطح پر اپنے شکار کی تلاش کرتی ہیں۔ اگرچہ انفرادی نینو دھاگوں کے درمیان ربط نہایت کمزور ہوتا ہے لیکن اتحاد کی برکت سے وہ مل کر بہت مضبوط بن جاتا ہے۔

    سائنس دانوں کی ٹیم نے ایک ساختی نمونہ اپنے نتائج کی بنیاد پر بنایا ہے جو امید ہے کہ ہمیں ہمارے اپنے مادوں کو بنانے کی راہ دکھائے گا۔ یہ مادے انھیں اصولوں کی بنیاد پر بنائے جائیں گے جس کی بنیاد پر بھوری گوشہ نشیں مکڑی کا طویل ، انتہائی باریک اور چپٹا ریشم کا ٹار بنتا ہے۔  

    مصنوعی مکڑی کے ریشم کو بنانے کے لئے پہلے ہی کافی تحقیقات کی جاچکی ہیں۔ بائیک کے ہیلمٹ بنانے سے لے کر زخموں کے مرہم تک ہر چیز کے لئے اس کے استعمال پر تحقیق کی گئی ہے۔ اس ضمن میں کی جانے والی یہ حالیہ تحقیق بہت ہی مفید ثابت ہوگی۔

    تحقیقات میں مدد دینے والے سائنس دان کے مطابق حاصل ہونے والے نتائج نے قدرت کے حیرت انگیز مادوں کے بنانے کی ترکیب کے بارے میں دلچسپ اشارہ دیا ہے۔

    بھوری گوشہ نشیں مکڑی کے ریشم کے خصائص کی سالماتی سطح پر تفہیم نے نا صرف قدرت کے ایک مضبوط ترین مادے کی بصیرت دی ہے بلکہ نئے دوسرے مادوں کی تالیف کرنے میں بھی راہ دکھائی ہے۔

    یہ تحقیق اے سی ایس میکرو لیٹرزمیں شائع ہوئی ہے۔



    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اتحاد میں برکت Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top