Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    پیر، 16 ستمبر، 2019

    آدم کی کہانی خدا کی زبانی از احسان اللہ خان

    اس کے قبل میں نے اپنی پہلی دو کتابوں (سائنس اور اجتهاد  اور سماج پرسائنس کے اثرات) میں سائنٹفک شواہد سے یہ سمجھانے کی کوشش کی تھی کہ جو قومیں اپنے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھتے ہو ئے اپنا سماجی ڈھانچہ اور طرز معاشرت بدلے ہوئے زمانے کے مطابقت نہیں بدلتی رہتی وہ یا تو بے اثر ہوجاتی ہیں یا ترقی یافته قوم کی غلام ہوجاتی ہیں لہٰذا یہ فطری قانون معلوم ہوتا ہے کہ ماحول میں جمود پیدا نہ ہونے پائے اور باعمل قومیں خلافت کی حقدار ہوتی رہیں۔ 

     موجودہ کتاب میں میں نے چند سائنٹفک مواد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ چند قدیم تاریخی شوہدابھی جمع کیا ہے تاکہ قارئین کے سامنے دونوں طرز کے مواد فراہم ہوسکے۔اور ان کی بنا پر وہ ترقی یافته قوموں کی خوبیوں اور غیر ترقی یافتہ قوموں کی خرابیوں سے صحیح طور پرواقف ہوسکیں۔ علاوہ ازیں یہ بات بھی اچھی طرح ذہن نشیں ہو سکے کہ جمود اور زمانے سے بے نیاز ہو کر اسلاف کے اقوال اور اعمال کی احیاء کی کوشش* کی گئی ہے کہ جفاکشی ایمانداری اور انصاف پسندی ترقی کے لئے لازمی اجزا ہیں کیونکہ یہ ایسی اقتدار ہیں جو زمانہ قدیم کے ترقی یافتہ قوموں میں پائی جاتی رہی ہیں۔ اور جدید ترقی یافتہ قوموں میں بھی عام ہیں اس کے برخلاف ان قدروں کا غیر ترقی یافتہ قوموں میں عام فقدان ہوتا ہے۔ ان قوموں کے امراء غرباء پر ظلم و زیادتی کر کے اپنے تعیش کا سامان فراہم کرتے ہیں جس کے خلاف ہررمصلح قوم نے آواز بلند کی ہے۔ 
    جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی
     اس کھیت کے ہر خوشہ گندم کو جلا دو 
    "اقبال" 
    یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ جب توحید کا تصور قبول ہوا تو ہندوستان ایسے ملک میں جہاں سینکڑوں دیوی دیوتاؤں کی پوجا ہوتی تھی وہاں پرپجاریوں کے خاندان کے ایک فرد جس کو سرسوتی سوامی دیانند سے یاد کیا جاتا ہے ہندوستان میں توحید کی جرأت مندانہ اشاعت کیلئے اٹھ کھڑا ہوا اور تقریبانصف صدی تک دیوی دیوتاؤں کے پجاریوں کے خلاف جنگ کرتا رہا۔ اور بہت حد تک کامیاب رہا۔ 

    یہ بھی واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے کسی سماجی نظام کی اچھائی یا برائی زیادہ تر ان افراد پر موقوف ہے جوان کو عملی جامہ پہناتے ہیں مثلاً سرمایہ دارانہ جمهوری تطام جب ایک ترقی پافته ملک اختیار کرتا ہے تو یہ نظام عوام و خواص دونوں کے لئے باعث رحمت ثابت ہوتاہے اور جب اسی نظام کو ایک غیر ترقی پافته ملک اپناتا ہے توعوام کے لیے ظلم و زیادتی کا موجب بنتا ہے اور خواص کے لئے تعیش کا سامان فراہم کرتا ہے اسی طرح اسلای نظام جس کی تعریف میں مسلمانوں کے حلق خشک بو ہوجاتے ہیں جب بدکردار جابل اور مغرور افراد اس کے رہنما بنتے ہیں تو اسلامی نظام دنیا کا بدترین نظام کانمونہ پیش کرتا ہے۔ اس کے برخلات یہودیت جس کی برائی بیان کرنے میں مسلمان کبھی تھکتے نہیں۔ جب باکردار با عمل افراداس کی رہنمائی سنبھالتے ہیں توان کے للکار سے پوری مسلم دنیا خوف سے لرز اٹھتی ہے۔ اور بدکردار مسلم رہنماؤں کے اشاروں پر ان کی ، باکردار یہودی رہنماوں کے مقابلے میں خدا سے کامیابی کی دعائیں کی جاتی ہیں بجائے اس کے کہ ان بد کردار مسلم رہنماؤں کے خلاف علم بغاوت بلند کر کے ان کو اسی دنیا میں ان کے بدکرداری کا بدلہ دیں اور باکردارسلمانوں کو اسلام کا رہنما بنائیں۔ 

    اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی 
     جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی 
    " اقبال"
     نہیں تیرا نشیمن قصر سلطان کے گنبدپر
     تو شا بین ہے بسیرا کر پہاڑوں کی چٹانوں پر 
    13 اکتوبر 1982
    احسان اللہ خان 

    نوٹ: یہ کتاب ریختہ پر دستیاب ہے۔مزید اس کتاب کو یہاں سے پڑھا اور ڈاؤنلوڈ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    #جہان_سائنس #اردو #سائنس #ترجمہ #بیت_الحکمت  #ڈاکٹر_احسان_اللہ_خانی #انسان #آدم_کی_کہانی_خدا_کی_زبانی #ہوائی_جہاز  #طیارے #سائنسی_کتب #سائنسی_کتابیں #اردو_میں_سائنس 
    #jahanescience
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: آدم کی کہانی خدا کی زبانی از احسان اللہ خان Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top