Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 8 اگست، 2019

    اپنے دل کی حفاظت کیجئے

    رگ دل کی بیماری(CORONARY ARTERY DISEASE) ، جس کے نتیجے میں دل کا دورہ پڑتا ہے، امریکہ میں موت کا نمبر1 سبب ہے۔ تقریباً سات لاکھ لوگ سالانہ اس کا شکار ہوتے ہیں یہ تعداد ملک میں ہونے والی سالانہ اموات کی کل تعداد کا ایک تہائی سے زیادہ ہے۔ ایسے لوگوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے جو رگ دل کی بیماری کی دیگر علامتوں مثلاً درد دل (ANGINA)میں مبتلا ہوتے ہیں۔ 

     دل کے دورے سے قبل یا اس کے بعد کی پیچیدگیوں سے قبل رگ دل کی بیماری کی دیگر علامتوں مثلاً انجائنا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے گو ہمارے ملک میں دل کے دوروں کی صحیح تعداد دستیاب نہیں ہے پھر بھی اندازہ یہ ہے کہ کم از کم شہری علاقوں میں دل کے دوروں سے ہونے والی موتوں یا اس میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد مغربی ممالک کے مقابلے میں ہمارے ملک میں بھی کچھ کم نہیں ہے۔ ہمارے شہر میں اس قسم کے مرض میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد گھر گھر جا کر ایک سروے کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہے ۔ ہمارے ملک میں ایسے لوگوں کی تعداد بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اگر ہم نے اس رجحان کو بدلنے کے لیے اس مرض کے اسباب اور اس کے سد باب کے طریقوں کی گہری تحقیق نہ کی تو 2000ء تک یہ سلسلہ ہولناک حد تک بڑھ جائے گا۔ یہ معاملہ ہم سب کے لیے اور دوسرے طبی سائنس دالوں کے لیے بڑی تشویش کا باعث ہے خصوصاً ایسی صورت میں جبکہ یہ انکشاف ہوتا ہے نسبتاً کم عمر کے لوگ اس مرض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔ یہ لوگ عمر کی ایسی منزل میں ہوتے ہیں جب وہ زیادہ بار آور ہوتے ہیں اور اپنے کنبے اور اپنے ملک و قوم کے لیے زیادہ مفید کام انجام دے سکتے ہیں۔ ملک میں اس مرض کے سبب مرنے والوں کی مریضانہ کیفیت میں مبتلا ہونے والوں کی محض تعداد ہی اہم نہیں ہے۔ اس سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ اس کے شکار عموماً ایسے لوگ ہوتے ہیں جو ذہین، محنتی اور حوصلہ مند ہوتے ہیں. یہ وہ  طبقہ ہے جس کی ہمارے جیسے ترقی پسند ملک کو زیادہ ضرورت ہے۔

    اس طرح یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ اس مرض کے اثر کو کم سے کم کرنے کے لیے اس مرض کے اسباب اور اس کے تدارک کے لیے تحقیق ہونی چاہیے۔ اور طبی تحقیق میں اس کو مقدم حیثیت ملنی چاہیے۔ چھوت کی بیماریوں سے ملیریا یاتپ دق میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد سے موازنہ کرنا اور دل کی بیماریوں کی روک تھام اور ان کے علاج کے سلسلے میں ریسرچ کو مقدم نہ سمجھنا بے معنی ہوگا۔ 

    زیر نظر کتاب میں اس بات کی وضاحت کی کوشش کی گئی ہے کہ دل کا دورہ کب اور کیوں پڑتا ہے۔ اس کے لیے کیا کرنا چاہیے اور اس کی روک تھام کیسے کرنا چاہیے۔ اس کتاب میں جو کچھ لکھا گیا ہے وہ ان سوالوں کے جوابوں پر مبنی ہے جو گزشتہ برسوں میں مریضوں اوران کے عزیزوں رشتہ داروں نے کیے۔ یہ سوالات پورے ملک میں بلکہ دنیا کے کسی حصے میں بھی تقریباً یکساں ہوتے ہیں۔ مریضوں کو یہ جاننے کا اشتیاق رہا ہے کے بائی پاس سرجری (BY PASS SURGERY) اور بیلون انجیو پلاسٹی (BALLOON ANGIOPLASTY) جیسے عملوں کی ضرورت اور افادیت کیا ہے۔ اس کتاب میں اس سے متعلق ضروری معلومات مہیا کی گئی ہیں۔ 

    امید کی جاتی ہے کہ یہ کتاب اس موضوع سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے ایک عملی رہنما ثابت ہوگی۔ 

    ڈاکٹر (لیفٹنٹ کرنل) کے، ایل، چوپڑا

    اس ربط سے یہ کتاب پڑھی اور ڈاؤنلوڈ کی جاسکتی ہے۔



    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اپنے دل کی حفاظت کیجئے Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top