Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 29 اگست، 2019

    عظیم الجثہ خلائی پہاڑ

    جب زمین کے دو بلند ترین پہاڑوں سے مریخ کے اولمپس مونز کا مقابلہ کیا جائے تب آپ کو معلوم ہوگا کہ مریخ کا پہاڑ کس قدر بڑا ہے 

    نظام شمسی میں ماؤنٹ ایورسٹ کی بلند ترین چوٹی کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔۔۔

    "زمین میں موجود سب سے بڑا ڈھالی آتش فشاں – ہوائی کا موانا لو – مریخ کے اولمپس مونز کے سب سے بڑے آتش فشاں سے چھوٹا ہے"

    ہم ماؤنٹ ایورسٹ پر اس لئے  فخر کرتے ہیں کہ یہ زمین کی بلند ترین چوٹی ہے، یہ سطح زمین سے 29,029 فٹ بلند ہے۔ اگر بات کی جائے نظام شمسی کی تو یہ اس میں موجود دوسرے پہاڑی سلسلوں کے مقابلے میں بہت ہی چھوٹی ہے۔ 1971ء میں اولمپس مونز کی دریافت کے بعد اس کو نظام شمسی کی سب سے بلند ترین پہاڑی چوٹی کا اعزاز حاصل ہوا۔ یہ ایک ڈھالی آتش فشاں ہے جو مریخ کے مغربی نصف کرۂ میں واقع ہے اس کی اونچائی 22 کلومیٹر ہے۔ یہ اونچائی پہاڑ کی سطح سے لے کر اس کی چوٹی تک کی ہے۔ اولمپس مونز ہوائی کو بنانے والے آتش فشاں سے بہت ملتا جلتا ہے۔ یہ غیر متناسب ہے، اس کا پروفائل پست ہے اور غالب امکان یہ ہے کہ یہ ہزاروں سنگ سیاہ کے لاوؤں کے بہنے سے بنا ہے۔

    2011ء میں بونے سیارے ویسٹا میں موجود ایک پہاڑ نے اولمپس مونز کی اونچائی کو بھی مات دینے کا عندیہ دیا۔ کیونکہ ویسٹا نظام شمسی کا سب سے بڑا سیارچہ ہے، لہٰذا سمجھ آتا ہے کہ اس میں سب سے اونچا پہاڑ ہوگا۔ یہ شاید کسی ٹکراؤ کے نتیجے میں بنا ہوگا، رہیاسلویا اس پتھریلے جسم کا سب سے نمایاں حصہ ہے۔ رہیاسلویا کی مرکزی چوٹی کی اونچائی اس کی جڑ سے 22 کلومیٹر تک کی ہے۔ سب سے پہلے ہبل خلائی دوربین نے اسے 1997ء میں دیکھا، اس شہابی گڑھے کا زیادہ قریبی مشاہدہ ناسا کے ڈان خلائی کھوجی نے کیا۔ خلائی پہاڑوں کی پیمائش میں غلطی کے امکان کو مد نظر رکھتے ہوئے اب بھی اولمپس مونز باضابطہ طور پر نظام شمسی کے سب سے اونچے پہاڑ کے لقب کا حق دار ہے۔ 

    تیسرا سب سے اونچا پہاڑ سب سے غیر معمولی ہے۔ زحل کے تیسرے بڑے چاند آئیپٹس پر پائے جانے والے اس پہاڑ کا ابھی کوئی نام نہیں ہے، یہ آئیپٹس کے خط استواء کے ابھاروں کے پیچھے ہے۔ تاہم اس کی خصوصیات بڑی ڈرامائی ہیں، یہ چاند کو خط استواء پر تقسیم کرتا ہے اور اسی کی وجہ سے اس کی صورت اخروٹ جیسی ہے۔ یہ 1,500 کلومیٹر پر پھیلا ہوا پہاڑی سلسلہ ہے جس میں الگ تھلگ کافی چوٹیاں ہیں، اس میں سے کچھ کے بارے میں تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ان کی اونچائی 20,000 میٹرز سے بھی زیادہ ہوگی۔ ہمیں ابھی تک نہیں معلوم کہ یہ پہاڑی سلسلہ کیسے بنا ہے اور یہ چاند کے خط استواء پر کیوں واقع ہیں۔

    اولمپس مونز کا آتش فشانی دہانہ 

    اولمپس مونز میں کافی سارے آتش فشانی دھانے ہیں۔ دیگ جیسے دہانے بھی چوٹی پر موجود ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ اس وقت بنے ہیں جب پھٹنے کے بعد آتش فشاں کی چھت گری ہوگی۔ ان میں سے ہر ایک آتش فشاں کی تاریخ میں ایک الگ پھٹاؤ کا نشان ہے۔ اولمپس مونز کا سب سے بڑا دہانہ 80 کلومیٹر چھوڑا ہے جو غالباً لاوا کی جھیل تھی۔ اس کے مقابلے میں زمین پر سب سے بڑا ڈھالی کہکشاں – ہوائی کا موانا لو اولمپس مونز کے سب سے بڑے دہانے سے چھوٹا ہے!

    چاند کا سب سے بڑا پہاڑ

    ریکارڈ توڑ ڈالنے والے : چاند کی چوٹی 5.5 کلومیٹر 

    ہمارے چاند پر بھی کچھ چوٹیاں ہیں، ان میں سے سب سے اونچی مونز ہائیگنز ہے جس کی اونچائی 5,500 میٹرز ہے۔ یہ امبریم تصادم کا نتیجہ ہے، اس تصادم میں ایک بہت بڑا جسم چاند سے ٹکرایا تھا اور اس نے بڑے شہابی گڑھے اور پہاڑ بنا دیئے تھے۔

    کیا آپ کو معلوم ہے؟

    اولمپس مونز اتنا بڑا اور اتھلا ہے کہ اگر آپ اس پر کھڑے ہوں تو آپ اس کو پورا نہیں دیکھ سکتے۔

    ماؤنٹ ڈوم 

    ٹائٹن جو زحل کا سب سے بڑا چاند ہے اس میں ایک پہاڑی سلسلہ ہے جس کا نام ڈوم مونز ہے۔ یہ چاند کے جنوبی نصف کرہ میں ہے اور زیادہ تر اس کی سطح ہموار ہے۔ ہوسکتا ہے کہ یہ ٹائٹن کا سب سے بڑا پہاڑی سلسلہ ہو ، اس کی اونچائی کا تخمینہ 1.5 کلومیٹر لگایا گیا ہے۔

    کیسینی کھوجی سے حاصل کردہ اعدادوشمار کو جمع کرکے ٹائٹن کا ٹوپوگرافیکل نقشہ بنایا گیا ہے۔ دائیں طرف ٹائٹن کے اندر سرخ علاقے میں مونز واقع ہے۔

    خلائی چوٹیاں کیسے تشکیل پاتی ہیں؟


    1۔ آتش فشانی سرگرمی

    بڑے آتش فشانی پہاڑ اکثر مائع بہنے والے لاوے سے بنتے ہیں، اور ارضی آتش فشانوں سے بڑے ہوسکتے ہیں کیونکہ ان اجسام میں ٹیکٹونک سرگرمیاں نہیں ہوتیں۔

    2۔ ٹیکٹونکس

    یہ پہاڑ قشر میں موجود پلیٹس کی حرکت سے بنتے ہیں، سیارے یا چاند کے اندر موجود دبانے والی قوت کے سبب۔

    3۔ تصادم 

    بڑے گولے جیسا کہ سیارچے کسی سیارے یا چاند سے ٹکراتے ہیں تو شہابی گڑھوں کے علاوہ بھی اپنا نشان چھوڑ جاتے ہیں؛ یہ سطح پر فالٹ یا شگاف چھوڑ دیتے ہیں جن سے نئے پہاڑ بن جاتے ہیں۔

    ماؤنٹ ایورسٹ 

    زمین پر سب سے بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ ہے جو سطح سمندر سے 8,848 میٹرز اوپر ہے۔ نظام شمسی میں دوسرے پہاڑوں کی پیمائش ان کی جڑ سے کی جاتی ہے۔

    اولمپس مونز 

    22 کلومیٹر طویل اولمپس مونز، ماؤنٹ ایورسٹ سے ڈھائی گنا زیادہ اونچی ہے جبکہ موانا کیا سے دگنی ہے۔

    موانا کیا 

    اگر اس کی پیمائش کو جڑ سے کی جائے تو ہوائی کی موانا کیا 10,000 میٹرز سے بھی زیادہ ہے – یعنی ماؤنٹ ایورسٹ سے بھی بلند۔

    بنیادی علاقہ

    قریبا 700 کلومیٹر پر پھیلے ہوئے اولمپس مونز کی چوڑائی اس کی اونچائی جتنی ہی متاثر کن ہے۔ یہ تصویر بتاتی ہے کہ اگر اس کو فرانس پر رکھا جائے تو یہ کیسے اس میں فٹ ہوگا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: عظیم الجثہ خلائی پہاڑ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top