Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    بدھ، 4 اکتوبر، 2017

    کیا وقت کا تصور صرف انسان کے ذہن کی پیداوار ہے؟


    جواب: رابرٹ فراسٹ، انسٹرکٹر اور فلائٹ کنٹرولر، ناسا 

    اس گاڑی کو دیکھئے اس میں زنگ لگ رہا ہے۔
    زنگ تکسیدی عمل ہوتا ہے۔ یہ ایک مخصوص شرح سے لگتا ہے۔ چاہئے کوئی انسان اس گاڑی کو دیکھے نہ دیکھے یا اس کے بارے میں سوچے نہ سوچے، اس میں ایک برس کے دوران اتنا ہی زنگ لگنا ہے جتنا کہ لگنا چاہئے اور گزرتے وقت کے ساتھ زنگ لگنے میں اضافے کی شرح کی پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔
    ضم ہوتی ان کہکشاؤں کی تصویر کو دیکھئے۔ یہ ہم سے 3 ارب نوری برس کے فاصلے پر ہیں۔ وہ روشنی جس کی بدولت ہبل نے ان کو دیکھا ہے اس نے اپنا سفر انسان کے بننے سے کہیں پہلے شروع کیا تھا۔ اگر وقت صرف انسانی ذہن کی پیداوار ہوتا تو روشنی سفر نہیں کر سکتی کیونکہ سفر کرنے کے لئے وقت درکار ہوتا ہے۔

    درخت سے کوئی بھی بیج وقت کے بغیر نہیں گر سکتا۔ سورج بغیر وقت کے صبح کے وقت طلوع نہیں ہوسکتا۔ بارش وقت کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ یہ تینوں چیزیں اس وقت بھی ہوتی رہیں جب انسانوں کا وجود نہیں تھا۔ کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو ہم اپنی گاڑی کے اندر تیل کیسے ڈالتے۔

    اگر ایسا ہوتا کہ وقت اس وقت بنا جب انسانوں نے اس کے بارے میں سوچنا شروع کیا تو انسانی نوع وقت گزرے بغیر کس طرح سے ارتقاء پذیر ہوئی؟ اگر وقت نہیں گزرا تو کس طرح سے سیارچہ زمین سے ٹکرایا جس نے ڈائنوسارس کو صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا؟ وقت کے بغیر کس طرح سے زمین اتنی ٹھنڈی ہوئی کہ اس پر حیات اپنے قدم جما سکے؟

    اگر کوئی چیز وقوع ہونے کے لئے وقت لیتی ہے اور انسانی دماغ کے بغیر ہی وقوع پذیر ہو جاتی ہے تو لازمی سی بات ہے کہ وقت انسانی تصور میں ہی وجود نہیں رکھتا بلکہ درحقیقت اس کا وجود روز روشن کی طرح عیاں ہے۔

    زمان و مکان باہم مربوط ہیں۔ یہ انسانی وجود سے پہلے بھی باہم مربوط تھے اور انسانوں کے فنا ہوجانے کے بعد بھی باہم مربوط رہیں گے۔

    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: کیا وقت کا تصور صرف انسان کے ذہن کی پیداوار ہے؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top