Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    اتوار، 6 نومبر، 2016

    برف کے بلبلے

    عمل تصعید (سب لائمیشن)

    منجمد کاربن ڈائی آکسائیڈ خشک برف کہلاتی ہے، تاہم جب یہ پگھلتی ہے تب یہ کوئی گیلا تالاب نہیں بناتی ہے۔ یہ عمل تصعید کہلانے والے عمل میں براہ راست ٹھوس سے گیس بنتی ہے۔ اس بلبلے بنانے کے عمل کی جانچ کیجئے۔

    انتباہ!

    خشک برف اتنی سرد ہوتی ہے کہ یہ آپ کی جلد کو نقصان پہنچا سکتی ہے، لہٰذا اس کو کبھی بھی ننگے ہاتھوں سے پکڑنے کی کوشش نہ کریں۔ جب یہ گیس میں بدلتی ہے تو یہ پھیلتی ہے اور اگر ہوا بند ڈبے میں رکھیں گے تو تو دھماکے کا سبب بنتی ہے۔ اس کو فرج یا فریزر میں مت رکھیں - یہ اس کو ٹھنڈا نہیں رکھ سکتے اور یہ اس کے دروازے کو اڑا کر رکھ دے گی!



    1۔باورچی خانے کے چمٹے سے خشک برف کے ٹکڑے گلاس کی تہ میں ڈالیں۔


    2۔گلاس میں کچھ نلکے کا ٹھنڈا پانی ڈالنے کے لئے جگ کا استعمال کریں۔ پانی خشک برف کو پگھلا دے گا، جس سے کاربن ڈائی آکسائڈ گلاس کو خراب کر دے گی اور اوپر سے نکل جائے گی۔


    3۔چند مائع صابن یا دھونے والے مائع کے قطرات کو گلاس میں ٹپکائیں۔ چند سیکنڈ کے بعد گلاس سے بلبلوں کا مینار اٹھنا شروع ہو جائے گا۔ بلبلوں کو ہاتھ میں لینا اور اس سے کھیلنے میں کوئی نقصان نہیں ہے۔


    سمجھیں ان کے کام کو؟

    مائع میں سالمات ہوتے ہیں جو ایک دوسرے پر پھسلتے ہیں - نہ تو وہ ٹھوس کی طرح سختی سے بندھے ہوئے ہوتے ہیں اور نہ ہی گیس کی طرح آزاد حرکت کرس کتے ہیں۔ کسی چیز کو مائع کے طور پر رہنے کے لئے، اس کو ایک ساتھ رہنے کے لئے ہوائی دباؤ کی ضرورت ہوتی ہے۔ کچھ چیزوں کے لئے زمین پر موجود دباؤ اتنا نہیں ہے کہ ان کو ایک ساتھ ملا کر مائع کی حالت میں رکھ سکے۔ جب ہوائی سالمات کو اتنا گرم کر دیا جاتا ہے کہ وہ مائع میں تبدیل ہو جائیں، تو وہ تیزی سے گیس بن کر اڑ جاتے ہیں۔ یہ عمل، عمل تصعید کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کاربن ڈائی آکسائڈ کا عمل تصعید -78 سینٹی گریڈ (-109 فارن ہائیٹ) پر ہوتا ہے۔ یہ مائع حالت میں صرف اس صورت میں برقرار رہ سکتے ہے جہاں دباؤ زمین کے ہوائی دباؤ سے چار گنا زیادہ ہو۔ جب آپ خشک برف میں پانی کا اضافہ کرتے ہیں تو اس میں اور تیزی سے عمل تصعید ہوتا ہے۔ صابن کا اضافہ کرنے سے کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کے بلبلے بنتے ہیں۔

    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: برف کے بلبلے Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top