Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 23 مارچ، 2017

    گوش صدفہ

    Abalone گوش صدفہ ۔کان نما

    گوش صدفہ ایک بڑا سمندری گھونگھا ہے، جس کا تعلق فائیلم مولسکا کی کلاس گیسٹروپوڈا (Gastropoda) سے ہے۔ یہ جانور کیلیفورنیا، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے ساحلی پانیوں میں پایا جاتا ہے۔ اس آبی جانور کے جسم پر موجود ایک پیالہ نما خول اس کے بالائی حصے کو ڈھانپتا ہے۔ گوش صدفے کی لمبائی 30 سینٹی میٹر [1 فٹ ] تک ہوسکتی ہے۔ اس کے خول کے کنارے کے ساتھ ساتھ سوراخوں کی ایک قطار ہوتی ہے، جن میں سے پانی گزرتا ہے۔ یہ جانور مچھلی کی طرح اپنے گلپھڑوں کے ذرایعے سانس لیتا ہے۔ خول کے اندر ایک خوبصورت سفید معدنی مادہ (Mineral ) ہوتا ہے جو ‘سیپی' یا ‘صدف' (Mother of pearl) کہلاتا ہے- صدف زیورات میں استعمال کیا جاتا ہے۔ مختلف ممالک میں اس جانور کا گوشت بھی کھایا جاتا ہے۔




    گوش صدفہ یک خولی صدفہ ہے۔ گوش صدفہ کی نمایاں خصوصیت اس کے خول میں پائی جانے والی سوراخوں کی قطاریں ہیں۔


    Abdomen پیٹ- شکم 

    پیٹ جانوروں کے تمام جسم کا ایک حصہ ہے۔ اسے ”شکم (Belly) بھی کہا جاتا ہے۔ انسان میں پیٹ چھاتی کے نیچے سے شروع ہو کر کولہوں پر ختم ہوتا ہے۔ اس حصے میں صرف وہی ہڈیاں پائی جاتی ہیں، جو ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کی شکل میں ہوتی ہیں۔ پیٹ میں بہت سے اہم اعضاء مثلاً معدہ، آنتیں ، گردے اور جگر موجود ہوتے ہیں۔ یہ اعضاء مضبوط عضلات کی مدد سے اپنی اپنی جگہ پر قائم رہتے ہیں۔ ایک عضلاتی جھلی”ڈایافرام" پیٹ کو سینے میں موجود دل اور پھیپھڑوں سے الگ کرتی ہے۔

    بیشتر کیڑے مکوڑوں میں پیٹ جسم کا آخری حصہ ہوتا ہے اور اس حصے پر ٹانگیں نہیں ہوتیں۔




    پیٹ میں سامنے کی جانب نظام انہضام کے اعضاء معدہ، جگر، پتا، چھوٹی آنت ، بڑی آنت اور تلی موجود ہوتے ہیں۔


    Abele سفید پاپلر


    سفید پاپلر ایک درخت ہے۔ اس نوع کا سائنسی نام Populus alba ہے۔ یہ درخت اسپین، مراکش، وسطی یورپ اور ایشیا کا مقامی ہے۔ اس کی بلندی 16 تا 27 میٹر [52 تا 88 فٹ] ہوتی ہے۔ اس کے پتے گوشہ دار اور 4 تا 15 سینٹی میٹر [1.5 تا 6 انچ] لمبے ہوتے ہیں۔ ان کی دونوں اطراف روئیں دار ہوتی ہیں۔ اس کے تنے پر سخت کانٹے سے ابھرے ہوتے ہیں۔ اس کی نرم لکڑی کاغذ کی صنعت میں کام آتی ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: گوش صدفہ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top