Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 11 فروری، 2016

    زحل کے چاند - تحیر انگیز بیرونی چاند فِیبی

    آیاپیٹس کے مدار کے باہر آخری چھوٹے حجم کا چاند فِیبی موجود ہے۔ زحل کے اہم چاندوں میں سب سے دور  یہ واقعی ایک منفرد چاند ہے۔ فِیبی نے اپنے حجم کے مہتابوں کے تمام قوانین کو توڑ ڈالا ہے۔ یہ زحل کے گرد غلط طریقے سے چکر لگاتا ہے  یعنی مدار میں الٹا چکر کاٹتا ہے۔ یہ اتنا چھوٹا ہے کہ لازمی طور پر یہ ٹھوس  بے قاعدہ صورت کا ہوگا، لیکن یہ قریباً کروی شکل کا ہے۔ ہرچند کہ یہ زحل سے  ایک کروڑ تیس لاکھ میل دوری پر مدار میں چکر کاٹ رہا ہے، اس کے باوجود  فِیبی  زحل کے گرد اپنے گرد کے حلقے پیدا کر رہا ہے۔

    فِیبی کا مدار  اس بات کی جانب اشارہ کر رہا ہے کہ اپنے دور کے راستے میں اس چاند کے پر سے نکل رہے ہیں۔ یہ چاند زحل کے گرد الٹا چکر کاٹ رہا ہے اس سمت کے برخلاف جس پر زحل کا نظام قدرتی طور پر چکر کاٹ رہا ہے۔ اس کا مدار بھی دائروی کے بجائے انوکھا ہے  اور ایک شدید درجے پر جھکا ہوا ہے۔فِیبی اپنے مرکزی سیارے سے کافی دور چکر لگا رہا ہے ، یہ سیارے کے گرد ایک عظیم دو کروڑ ستر لاکھ کلومیٹر  پر محیط حلقے میں چکر لگا رہا ہے اور یوں ایک چکر ١٨ مہینے کے پر تعیش وقفے میں پورا ہوتا ہے ۔ یہ تمام باتیں دلیل ہیں کہ نظام شمسی کے ارتقاء کے شروع میں زحل نے کسی چاند کو قید کر لیا ہوگا۔ فِیبی کہیں اور سے آیا ہوگا۔ فِیبی کی تاریخ  کو جاننا کافی مشکل ہے  اور  کئی امکانات کو پیش کیا جا سکتا ہے۔ اگر چاند باہری نظام سے آیا  تو یہ پکڑے جانے سے پہلے  کائپر پٹی سے سفر کرتا ہوا  سورج کے قریب  اس قدر آگیا ہوگا جتنا کہ مشتری ہے ۔ ایک مرتبہ یہ زحل کے علاقے میں داخل ہو گیا  تو یہاں پر کافی آتش بازی ہوئی ہوگی – فِیبی  کے ساتھ بھی کوئی ہوگا۔


    ماہرین اس بارے میں متشکک ہیں کہ فِیبی کو ثقلی طور پر اس وقت پکڑ لیا گیا ہوگا جب وہ خود سے زحل کے نظام کی طرف آیا ہوگا ۔ فِیبی کو زحل کی قید میں آنے کے لئے کمپیوٹر نمونے بتا رہے ہیں کہ ایک تیسرا جسم بھی موجود ہونا چاہئے۔ اس مقابلے میں  فِیبی کا ساتھی لازمی طور پر باہر نکال دیا گیا ہوگا  اور زائل کی گئی توانائی نے فِیبی کو اس قدر آہستہ کر دیا ہوگا کہ وہ قید ہو سکے۔

    ایک اور حیران کر دینے والا امکان یہ بھی ہے کہ فِیبی یورینس یا نیپچون کا چاند ہو سکتا ہے۔ سیاروی ہجرت کے خطرناک دنوں میں (ملاحظہ کیجئے دوسرا باب) ان میں سے کوئی ایک سیارہ زحل کے اس قدر نزدیک آگیا ہوگا کہ ان کے کچھ قدرتی سیارچوں کو چھین سکے، ممکن ہے کہ کچھ لو اور دو کی صورتحال میں اپنے  بڑے  چاند اس کو دے دیے  ہوں۔

     جب قدرتی سیارچے چلے گئے ہوں گے تو دور دراز کا چاند چھوٹے حجم کے مہتابوں مثلاً ریا  یا میماس  جن  کا اوسطاً قطر ٢١٣ کلومیٹر ہے ان  کے نیچے گر گیا ہوگا۔ دوسرے اسی قسم کے حجم کے چاند اتنے بڑے نہیں ہوں گے کہ ان کی کمزور قوّت ثقل ان کو کروی شکل دے دیتی۔ وہ ممکنہ طور پر پتھر و برف کے سرد پہاڑ ہوں گے۔ لیکن فِیبی اس قدر کروی ہے کہ  اس کی اندرونی حرارت نے اس کی ابتدائی تاریخ میں اس کے اندرون کو نرم کر دیا ہوگا۔ اس کی کثافت زحل کے نوعی مہتابوں سے کافی بلند ہے۔ اس سے لگتا ہے کہ ننھا سیارچہ کثیف چٹانی قلب کی وجہ سے الگ کیا جا سکتا ہے ، یوں یہ سیارے جیسے اجسام کی چھوٹی سے جماعت میں شامل ہو گیا ہے۔

     جیسا کہ ہم نے گلیلیو خلائی جہاز سے یوروپا پر دیکھا تھا کہ  سیاروں کے قلب کو خلائی جہاز  کی نیچی پرواز سے نقشہ بند کیا جا سکتا ہے۔ جب خلائی جہاز کسی سیارے یا مہتاب کے قریب سے گزرتا ہے تو خلائی جہاز کے انجنیئر  جہاز کے راستے کا ایک چارٹ  اس وقت بناتے ہیں جب قوّت ثقل اس کو خم دیتی ہے۔ اگر اڑان کافی قریب ہے یا کافی مرتبہ گزر ہو چکا ہے تو سائنس دان قریب سے گزرنے والے جسم کی اندرونی ساخت کا تعین کر لیتے ہیں۔ بدقسمتی سے کیسینی  اس طرح کے حساب کتاب کرنے کے لئے فِیبی کے قریب سے نہیں گزرا۔ لیکن فِیبی کی بناوٹ اس کے اندرون کی خاصیت کے بارے میں چغلی کھا رہی ہے۔ چاند کی بناوٹ کروی سے کافی نزدیک ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ ماضی میں یہ کافی حد تک پگھلا ہوا رہا ہوگا۔ جب سیارہ کروی شکل میں بن جاتا ہے  تو وہ ثقلی توازن میں پہنچ جاتا ہے؛ اس کی ساخت  اپنی قوّت ثقل کے زیر اثر مستحکم ہو جاتی ہے۔ لگتا ہے کہ فِیبی اس کروی نقطہ تک پہنچا تھا۔    
     
    خاکہ 6.13 کون کی صورت کے شہابی گڑھے  اور کروی صورت نے زحل کے دور دراز کے چاند فِیبی کو منفرد بنا دیا۔

    فِیبی  کی پرسکون سطح نے اس کے شہابی گڑھوں کی صورت کو بھی متاثر کیا۔ شہابی گڑھوں کے کنارے کافی جگہوں پر خالص برف کے بنے ہوئے خاصے  پرسکون لگتے ہیں۔ شہابی گڑھے خود عجیب  سی صورت کے ہیں جیسا کہ اندرونی قوّتوں نے زور آزمائی کی ہو۔ ان میں سے کچھ ایسے لگتے ہیں جیسا کہ کچھ گیس یا تبخیر ہونے والی چیزوں  کی تھیلی ہوں  جنہوں نے گڑھوں کو اندر سے باہر کی جانب نکال دیا ہو۔ وسیع پیمانے پر  تودوں کی ٹوٹ پھوٹ کو بھی اس کا ذمے دار ٹھہرایا جا سکتا ہے ؛ کئی شہابی گڑھوں کی دیواریں دھنس گئی ہیں۔ فِیبی کی کئی شہابی گڑھے مخروطی صورت کے ہیں، جو ابھی تک پائے جانے والے برفیلے سیارچوں میں ایک منفرد بات ہے۔

    فِیبی کی نامیاتی سطح کی اجزائے ترتیبی اندرونی نظام شمسی میں پائی جانے والی   کسی بھی دوسری سطح سے مختلف ہے۔ اس کی پیچیدہ ترتیب اس کو زحل کے نظام  سے ممتاز کرتی ہے۔ کیسینی خلائی جہاز  کے طیف پیما  کی وجہ سے ، تفتیش کاروں نے منجمد کاربن ڈائی آکسائڈ  ("خشک برف") کو اس کی سطح پر دیکھا ہے۔ فِیبی کے طیف میں بالائے  بنفشی  کی جانب افراتفری  شاید لوہے کے ذرّات  کے منتشر ہونے کی جانب اشارہ ہے۔  کچھ سائنس دان سمجھتے ہیں کہ  سطح نامیاتی سالمات – کثیر خلوی معطر  ہائیڈرو کاربن - سے ڈھکی ہوئی ہے۔ ان ہائیڈرو کاربن میں ہائیڈروجن، آکسیجن، نائٹروجن اور کاربن  ، حیات  کے بنیادی اجزاء شامل ہیں۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ یہ تبخیری  شاید فِیبی  کے باہری علاقے مثلاً کائپر پٹی  سے اندرون  کی طرف ہجرت کرتے ہوئے  آنے کے  کچھ ثبوت دے سکتی ہے ۔زحل کے چاند متنوع فیہ اجسام رکھتے ہیں  جو ممکنہ طور پر ایک ہی جگہ  نہیں پیدا ہوئے۔ اندرونی سیارچے زحل کے حلقوں سے بنے۔ ہائیپیریین شاید کسی دوسرے اندرونی جسم کا حصّہ ہے یا کوئی مقید جسم ہے۔ آیاپیٹس نظام کا اصل حصّہ ہو سکتا ہے  لیکن اس کی کمیت وہ نہیں ہے جو ہمارے نمونے بتا رہے ہیں۔ فِیبی اور دوسرے سیارچے ممکن ہے کہ مقید اجسام ہوں۔
     
    خاکہ 6.14 ١١ جون ٢٠٠٤ء کو کیسینی نے فِیبی کے قریب پرواز بھری  اور اس  ننھے چاند کی سطح پر موجود پانی کی برف،  آہنی لوہا، کاربن ڈائی آکسائڈ  اور غیر شناختہ مادّے کی تقسیم کی نقشہ کشی کی۔

     اس کے مخروطی  شکل کے گڑھے، سیر حاصل معدنیات، کروی ساخت، زیادہ کثافت  اور شاید بڑی عمر  فِیبی کو چاند کے بجائے سیارہ بتا رہی ہے  اور یوں یہ زحل کے مہتابوں کی تنوع اور اسرار میں اضافہ کر رہا ہے۔ لیکن ایک برفیلا چاند تمام متوسط حجم کے سیارچوں سے کہیں زیادہ ڈرامائی ہے  جہاں اس کی سطح پر  بلند و بالا چشمے اور  تحت الثریٰ کھائیاں موجود ہیں۔
     

    خاکہ6.15کیسینی خلائی جہاز کی تصاویر نے فِیبی کی ساخت کو حیرت انگیز طور اور   اس سیارچے کے حجم کو کروی  پایا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: زحل کے چاند - تحیر انگیز بیرونی چاند فِیبی Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top