Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 17 اگست، 2017

    ہم کیسے بولتے ہیں؟

    حنجرہ اور خاص کر نرخرہ گزرتے وقت کے ساتھ بہتر ہوتے گئے تاکہ انسانوں میں بہتر بات چیت کے لئے مختلف قسم کی آوازوں کو نکالنے کے قابل کر سکیں – لیکن کیا آپ ان کے کام کرنے کے عمل کو سمجھنا چاہتے ہیں؟

    حنجرہ - Vocal cords جس کو vocal folds بھی کہا جاتا ہے، یہ نرخرے – larynx میں واقع ہوتی ہے، جو سانس کی نالی - trachea کے اوپر موجود ہوتا ہے۔ 

    یہ لیس دار جھلی کی تہہ ہوتا ہے جو پورے نرخرے میں پھیلا ہوتا ہے اور یہ کچھ مخصوص آوازوں کو پیدا کرنے کے لئے پھیپھڑوں میں سے نکلنے والی ہوا کو قابو کرتا ہے۔ انسانوں کے اندر ووکل کورڈز کا بنیادی استعمال بات چیت کرنے کو ممکن بنانا ہوتا ہے اور یہ قیاس کیا جاتا ہے کہ انسانی حنجرہ اصل میں اس حد تک اس لئے بنایا گیا ہے کہ حیوانات رئیسہ کے ارتقاء کے دوران خاص طور پر انسانوں کے، جب معاشرتی گروہ کی تشکیل ہونے لگی تو اعلیٰ درجہ کی بات چیت کو ایک دوسرے کے لئے سہل اور آسان بنایا جائے۔

    جب ہوا پھیپھڑوں سے نکلتی ہے، حنجرہ مرتعش ہو کر ٹکراتا ہے اور کچھ محدود آوازیں پیدا کرتا ہے۔ خارج ہونے والی آواز کی قسم کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ کس طرح سے حنجرہ کی پرتیں آپس میں اس وقت ٹکراتی، حرکت کرتی اور پھیلتی ہیں، جب ہوا ان میں سے گزرتی ہے۔ ایک انفرادی 'بنیادی تعدد' ‘fundamental frequency’ یا معیاری پچ کا تعین اس کی طوالت، حجم اور حنجرہ کے کھچاؤ پر ہوتا ہے۔

    حنجرہ - vocal folds کو عصب تائیہ - vagus nerve قابو کرتی ہے، اس کے بعد آواز مزید بہتر ہو کر نرخرے، زبان اور ہونٹوں سے وہ الفاظ اور آوازیں نکالتی ہے جس کو ہم شناخت کر سکتے ہیں۔ مرد حضرات میں بنیادی تعدد کا اوسط 125 ہرٹز ہوتا ہے جبکہ خواتین میں 210 ہرٹز۔ بچوں میں اوسط پچ تھوڑی زیادہ تقریباً 300 ہرٹز تک ہوتا ہے۔ 


    حنجرہ - Vocal cords


    یہ لیس دار جھلی کی پرتیں ہوتی ہیں جو پورے نرخرے پر پھیلی ہوئی ہوتی ہیں، اور مختلف آوازیں پیدا کرنے کے لئے یہ کھلتی، بند اور مرتعش ہوتی ہیں۔

    نرخرہ – Trachea


    نرخرے کے اوپر حنجرہ واقع ہوتا ہے، یہ وہ جگہ ہے جہاں سے ہوا پھیپھڑوں سے نکل کر سینے سے ہوتی ہوئی اوپر آتی ہے۔

    زبان


    منہ میں موجود یہ پٹھہ حنجرہ سے آنے والی اور منہ سے نکلنے والی آواز پر اثر انداز ہوکر اس کو تبدیل کر سکتا ہے۔

    کوا – Epiglottis


    یہ جلد کا ایک پلا ہوتا ہے جو نرخرے کو اس وقت بند کرتا ہے جب کوئی خوراک کو نگل لیتا ہے۔ یہ خوراک اور پانی کو غلط جگہ نیچے جانے سے روکتا ہے۔

    غذائی نالی – Oesophagus


    نرخرے کے پیچھے موجود اس نالی میں سے خوراک اور سیال معدے تک جاتا ہے۔

    ٹینٹوا – Larynx


    آواز کے ڈبے کے نام سے جانے والا یہ عضو نرخرے کی حفاظت کرتا ہے اور اس کا زیادہ تر کام پچ اور آواز کی گونج کی حد کو قابو کرنا ہے۔ حنجرہ ٹینٹوا کے اندر ہی موجود ہوتا ہے۔

    ہونٹ


    ہونٹ مخصوص قسم کی آواز جیسا کہ 'بی'، یا 'پی' نکالنے کے لئے لازمی ہیں۔



    کوا خوراک کو سانس کی نالی میں جانے سے روکتا ہے۔

    کیا آپ جانتے ہیں؟


    جب سانس لیتے ہیں تو حنجرہ کھلتی ہے، تاہم جب آپ سانس روکتے ہیں تو یہ مکمل طور پر بند رہتی ہے۔ 

    مرد و عورت کے حنجرہ میں فرق 

    مردوں کی آواز عورتوں کے مقابلے میں اکثر کم ہوتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجہ حنجرہ کے حجم کا وہ فرق ہے جو ہر ایک صنف میں موجود ہوتا ہے، مردوں میں بڑی تہہ ہوتی ہے جو ہلکی پچ کی آواز پیدا کرتے ہیں، اور عورتوں میں چھوٹی تہہ ہوتی ہے جو بلند پچ کی آواز پیدا کرتی ہے۔ مردوں کے حنجرہ کا اوسط حجم 17 اور 25 ملی میٹر کے درمیان ہوتا ہے، جبکہ عورتوں کا عام طور پر 12.5 اور 17.5ملی میٹر کے درمیان ہوتا ہے۔ حجم کی اس حد سے ہم دیکھ سکتے ہیں کہ مردوں میں بلند پچ کی آواز ہوتی ہے جبکہ خواتین میں کافی کم پچ کی آواز ہوتی ہے۔

    دوسرے اہم حیاتیاتی فرق جو پچ پر اثر انداز ہوتے ہیں وہ یہ کہ مردوں میں عام طور پر بڑا صوتی جوف - vocal tract ہوتا ہے جو حنجرہ اور اس کے حجم کے بغیر بھی لہجے کو مزید پست کر دیتا ہے۔ مرد حضرات کی پچ اور لہجے پر صنفی کامیابی کے لحاظ سے تحقیق کی گئی ہے، اور وہ افراد جن کی آواز پست تھی وہ نسل بڑھانے میں زیادہ کامیاب نظر آئے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ پست لہجے کی آواز غالباً مرد حضرات میں فوطیرون کی بلند سطح کا اشارہ ہوتی ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: ہم کیسے بولتے ہیں؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top