Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعہ، 29 ستمبر، 2017

    50 برس بعد زمین، مریخ، اور چاند میں کیا کیا تبدیلیاں ہوجائیں گی؟

    جواب:میتھیو کلفرڈ، اپرچر سائنس سے فارغ التحصیل

    زمین 50 سال میں:
     
    (پرلطف حقیقت: یہ زمین کی اصلی رنگ کی تصویر ہے۔ زیادہ تر روشن تصاویر آپ کی نظروں کو مطمئن کرنے کے لئے افزودہ کی جاتی ہیں - لہٰذا اگر آپ مدار میں ہیں، تو زمین آپ کو نیلے گولے والی تصویر کے برعکس ایسی ہی نظر آئے گی۔)

    خاکی انسان اس وقت بھی اپنے غیر دلچسپ اور بے مقصد کاروبار زندگی میں مصروف ہوں گے۔ اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ چلتا رہے گا جیسے کہ ماضی میں ہوتا رہا ہے۔ جنگیں اور بیماریاں اب بھی لوگوں کے سر پر خطرے کی طرح منڈلا رہی ہوں گی۔

    کچھ دلچسپ واقعات ضرور واقع ہوئے ہوں گے تاہم کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    شاید ہوسکتا ہے کہ آئی فون 30 آچکا ہو۔

    چاند 50 برسوں بعد:

    اگر آپ احتیاط سے دیکھیں تو آپ کو چاند گاڑی نظر آئے گی جو اس کی سطح کو 2035ء میں چھوئے گی، انسان کی خلاء میں واپسی ہوگی۔

    چاند کی چمکتی سطح کے اوپر اندھیری خلاء میں وہ ناکارہ خلائی جہاز کا حصہ ہوگا جس نے سفری عملے کو چاند پر چھوڑا ہوگا اور چند ہفتے قبل اس سے یہ تصویر لی گئی ہوگی۔

    خلاء اب کوئی زیادہ دور کی بات نہیں ہوگی، ہم سے سب سے قریب چاند پر سفر کرنا ایسا ہوگا جیسے کہ لوگ آج کل پیرس جاتے ہیں۔ چاند کے مدار میں لوگ ہنی مون منا رہے ہوں گے۔ اب عاشق اپنے چاند تاروں کو توڑنے والے وعدوں کو پورا کررہے ہوں گے۔

    ان کے علاوہ کچھ بھی تبدیل نہیں ہوا ہوگا۔ چاند زمین کے مدار میں ہی چکر لگا رہا ہوگا۔ ایسا نہیں ہوگا کہ جادو سے چاند کے قطبین پر آپ کو خرگوش دوڑتے نظر آئیں گے۔

    تاہم مریخ تبدیل ہوگیا ہوگا:
     
    مریخ اگلے پچاس برسوں میں کچھ ایسا ہوگا۔

    ٹھیک ہے بہت زیادہ دل لبھانے والا تو نہیں ہے لیکن اصل حیرت کی چیز اس کی سطح پر ہوگی۔

    ایلن مسک ہمیں خلاء میں لے جانے کی تیاری کررہا ہے، 2067ء میں مریخ پر خود کفیل بستی موجود ہوگی، اور بستیوں کی تعداد لازمی طور پر بڑھ رہی ہوگی۔


    مریخ اچانک ہی سے ایسی نئی جگہ بن کر ابھرے گا جس طرح سے امریکہ 19 ویں صدی میں ابھرا تھا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: 50 برس بعد زمین، مریخ، اور چاند میں کیا کیا تبدیلیاں ہوجائیں گی؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top