Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    منگل، 30 مئی، 2017

    بلغمی غدود - پچوٹری گلینڈ - قریب سے

    ہارمون کا یہ کارخانہ کیا کرتا ہے اور کیوں ہم اس کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتے؟

    مٹر کے حجم کا بلغمی غدود (pituitary gland) دماغ کی جڑ میں پایا جاتا ہے، زيرِ اندرون حرم (hypothalamus) کے قریب۔ ایک نظر میں، یہ دماغ کا نسبتاً غیر اہم حصہ لگتا ہے، تاہم اصل میں یہ کئی نظاموں میں کردار ادا کرتا ہے۔

     اسے اکثر "اہم غدود' کہا جاتا ہے، یہ نہ صرف ان ہارمونز کا اخراج کرتا ہے جو مختلف افعال کو منضبط کرتے ہیں، بلکہ یہ دوسرے غدود کی سرگرمی کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے جیسے کہ بیضہ دانیاں ( ovaries) اور بیضہ الرحم (testes)۔

    بلغمی غدود تین حصوں پر مشتمل ہوتا ہے جو قص (lobes)کہلاتے ہیں: اگلا (anterior) ، پچھلا (posterior) اور درمیان کا(intermediate) - جس کا موخرالذکر انسانوں میں اگلے کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ زیرِ اندرون حرم کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں، جو خون میں ہارمونز کی دیکھ بھال کرتا ہے اور بلغمی غدود کو مناسب ہارمونز پیدا کرنے/ خارج کرنے کے لئے اکساتا ہے اگر اس کی سطح بہت کم ہو۔


    اگلا قص سات اہم ہارمونز پیدا کرتا ہے، جس میں وہ بھی شامل ہیں جو نمو اور افزائش نسل کو چلاتے ہیں۔ آرڈینکورٹیکوٹروپک ہارمون (اے سی ٹی ایچ) آرڈینل غدود کو کورٹیسول بنانے اور نظام استحالہ کو منضبط کرنے کے لئے ہدف بناتا ہے، جبکہ لوٹینائیزنگ ہارمون خواتین میں بیض ریزی (ovulation) کا محرک بنتا ہے اور مردوں میں فوطیرون (testosterone) پیدا کرنے کے لئے اکساتا ہے۔ اسی دوران پچھلا قص خود سے کوئی ہارمون نہیں بناتا، تاہم دو کو ذخیرہ کرتا ہے: ضِد پیشاب آوَر ہارمون (اے ڈی ایچ)، جو خون سے زیادہ پانی نکال کر گردے کو دیتا ہے تاکہ پیشاب کی پیداوار کم ہوجائے، اور منقبض ہارمون، جو بچے پیدا ہونے کے دوران رحم کو سکڑنے کا کہتا ہے اور دودھ کی پیداوار کو بھی تحرک دیتا ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: بلغمی غدود - پچوٹری گلینڈ - قریب سے Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top