Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    منگل، 8 مارچ، 2016

    بگ بینگ کے وقت وحدت - حصّہ دوم


    مزید براں یہ کہ بنیادی ذرّات کی تین نقول موجود ہیں جن کو "پود" کہا جاتا ہے۔ اس بات پر یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ قدرت اس بنیادی سطح پر ذیلی جوہری ذرّات کی تین ہم شکل نقول شامل کئے ہوئے ہے۔ سوائے کمیت کے یہ پود ایک دوسرے کی ہمشکل ہیں۔ (مثال کے طور پر الیکٹران کی نقول میں میون شامل ہیں جن کا وزن الیکٹران سے دو سو گنا زیادہ ہے، اور تاؤ ذرّے کا وزن ساڑھے تین ہزار گنا زیادہ ہے۔) آخری بات، معیاری نمونے میں قوّت ثقل کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے ، ہرچند کے قوّت ثقل کائنات میں شاید سب سے زیادہ نفوذ پذیر قوّت ہے۔

    شاندار تجرباتی کامیابیوں کو چھوڑ کر معیاری نمونہ بہت زیادہ بناوٹی لگتا ہے لہٰذا طبیعیات دان ایک اور نظریئے یا عظیم وحدتی نظریئے کو بنانے میں لگے ہوئے ہیں جس میں کوارک اور لیپٹون کو ایک جگہ رکھا جا سکے۔ یہ گلوآن ، ڈبلیو اور زی بوسون اور فوٹون سے بھی ایک ہی طرح سے نبرد آزما ہوتی ہے۔ (یہ حتمی نظریہ نہیں ہوگا، کیونکہ قوّت ثقل کو اب بھی صریحاً چھوڑ دیا گیا ہے ، اس کو دوسری قوّتوں کے ساتھ ضم کرنا بہت ہی مشکل گردانہ گیا ہے ، جیسا کہ ہم آگے چل کر دیکھیں گے۔)


    وحدت کے اس پروگرام نے کونیات کی دنیا میں ایک نئی آمد نامہ کو روشناس کروایا ہے۔ بات سادہ اور نفیس تھی یعنی کہ بگ بینگ کے وقت تمام چاروں قوّتیں ایک مربوط قوّت میں متحد تھیں جس کو فوق قوّت کا نام دیا گیا ہے۔ تمام چاروں قوّتوں کی طاقت برابر تھی اور وہ ایک بڑی مربوط طاقت کا حصّہ تھیں۔ کائنات ایک بے عیب طریقے سے تخلیق ہونا شروع ہوئی۔ بہرحال جب کائنات پھیلنا شروع ہوئی اور تیزی سے ٹھنڈی ہوئی ، تو اصل فوق قوّت "ٹوٹ" کر مختلف قوّتوں میں ایک کے بعد ایک میں بٹ گئی۔

    اس نظریئے کے مطابق، بگ بینگ کے بعد کائنات کا ٹھنڈا ہونا پانی کے جمنے کے مثل ہے۔ مائع کی حالت میں پانی کافی یکساں اور ہموار ہوتا ہے۔ بہرحال جب وہ جمتا ہے تو اس کے اندر کروڑوں ننھی برف کی قلمیں بن جاتی ہیں۔ جب پانی مکمل برف بن جاتا ہے تو اس کی اصل یکسانیت کافی حد تک ختم ہو جاتی ہے کیونکہ برف میں درز ، بلبلے اور قلمیں موجود ہوتی ہیں۔

    بالفاظ دیگر آج ہمارے مشاہدہ میں آنے والی کائنات بہت بری طریقے سے ٹوٹی ہوئی ہے۔ یہ یکساں یا متشاکل ہونے کے بجائے پہاڑوں کے سلسلوں، آتش فشانوں، طوفانوں، چٹانی سیارچوں اور پھٹتے ہوئے ستاروں پر مشتمل ہے جس میں کوئی باہم ہم آہنگی نظر نہیں آتی ہے۔ علاوہ بریں ہم چار بنیادی قوّتوں کا بھی مشاہدہ کرتے ہیں جن میں آپس میں کوئی ربط نظر نہیں آتا۔ لیکن کائنات کے ٹوٹے ہوئے نظر آنے کی وجہ یہ ہے کہ کائنات کافی عمر رسیدہ اور ٹھنڈی ہو چکی ہے۔

     اگرچہ کائنات شروع تو ایک مکمل بے عیب وحدت میں ہوئی تھی لیکن آج وہ کافی عبوری ادوار یا تبدیلیوں سے گزر چکی ہے جس میں کائنات کی قوّتیں ٹھنڈے ہونے کے ساتھ ساتھ دوسری قوّتوں میں ٹوٹ کر آزاد ہوتی رہیں۔ یہ طبیعیات دانوں کا کام ہے کہ واپس پیچھے جائیں اور دوبارہ سے ان اقدام کو اٹھانے کی کوشش کریں جس میں کائنات اصل میں (بے عیب حالت )شروع ہوئی تھی اور جس نے آج ہمارے ارد گرد موجود رہنے والی کائنات کو بنایا ہے۔


    اصل بات درست طور پر سمجھنے کی یہ ہے کہ کس طرح سے یہ عبوری دور کائنات کے آغاز میں وقوع پذیر ہوئے جس کو طبیعیات دان "بے ساختہ بکھرنا " کہتے ہیں۔ چاہئے یہ برف کا پگھلنا ہو، پانی کا ابلنا ہو، برستے ابر کی تخلیق ہو، یا بگ بینگ کا ٹھنڈا ہونا ہو، عبوری ادوار مادّے کی دو مختلف حالتوں میں آپس میں جوڑ سکتے ہیں۔( اس بات کو سمجھنے کے لئے کہ یہ عبوری ادوار کس قدر طاقتور ہو سکتے ہیں، فنکار باب ملر نے ایک پہیلی بوجھی :" آپ کس طرح سے پانچ لاکھ پاؤنڈ پانی کو ہوا میں معلق رکھ سکتے ہیں لیکن اس کے لئے آپ کو کوئی بھی مرئی سہارا نہیں لینا ہوگا؟ جواب ہے : ابر کو بنائیں۔")
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: بگ بینگ کے وقت وحدت - حصّہ دوم Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top