Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعہ، 15 اپریل، 2016

    کان کس طرح کام کرتے ہیں

    کانوں کی وضاحت 


    کیا آپ جانتے ہیں؟ 

    کان کے پردے کو ہمارے لئے آواز کو سمجھنے کے لئے ہائیڈروجن کے جوہر کے قطر سے بھی کم حرکت کرنی پڑتی ہے۔ 

    انسانی کان سے متعلق 5 اہم حقائق 


    1۔ سننے کی حد 

    انسانی کان 20 ہرٹز سے لے کر 20،000 ہرٹز تک کے درمیان کے تعدد کی آوازوں کو سن سکتے ہیں۔ اس سے اوپر اور نیچے کے تعدد کو سننے کی صلاحیت خلیات کے حجم اور ان کی حساسیت سے منسلک ہوتی ہے۔ 

    2۔ پانی کے اندر سماعت 

    انسان جب پانی کے اندر ہو تو بہت زیادہ بلند پچ کی آوازوں (200،000 ہرٹز تک) کو سن سکتا ہے، کیونکہ ہم بیرونی اور چھوٹی کان کی ہڈیوں کو چھوڑ کر اپنی ہڈیوں کی وجہ سے 'سنتے' ہیں۔ 

    3 ۔سمعی نقصان 

    سماعت کے نقصان کی سب سے عام وجہ عمر رسیدگی اور شور ہے۔ جب ہم بوڑھے ہوتے ہیں تو ہماری اونچے درجہ کے تعدد والی آوازوں کو سننے کی صلاحیت کم ہوتی جاتی ہے - اس کو 'پریس بائی اکیوسز' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 

    4۔ ناگزیر موم 

    موم بیرونی صوتی نالی کو صاف اور چکنا رکھتا اور گندگی اور مردہ کھال کو کان سے دور منتقل کر دیتا ہے۔ اگر موم (کان کے میل) کی زیادتی کوئی مسئلہ کر رہا ہے تو اپنے معالج سے رجوع کریں۔ 

    5۔ چکروں کے ذمہ دار 

    اندرونی کان میں وائرس/ جرثوموں کی وجہ سے ہونے والی سوزش جیسا کہ اندرونی کان کی سوزش چکر اور متلی کی کیفیت پیدا کر سکتی ہے۔ جب توازن بگڑتا ہے تو اس کا شکار چلنے یا کھڑے رہنے کے قابل نہیں ہوتا۔


    انسانی کان مختلف افعال انجام دیتے ہیں، یہ نا صرف آواز سے پیدا ہونے والے پیغامات کی ترسیل دماغ کو کرتے ہیں بلکہ یہ ہمارے جسم کو اپنا توازن قائم رکھنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔

    جب انسانی کان کے بارے میں جان رہے ہوں تو جو بات یاد رکھنے کی ہے وہ یہ کہ آواز صرف حرکت سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ جب کوئی بولتا یا ڈھول بجاتا یا کسی بھی قسم کی حرکت کرتا ہے تو اس کے آس پاس کی ہوا میں خلل پڑتا ہے جس سے وہ متبادل بلند اور پست تعدد کی صوتی امواج پیدا کرتی ہے۔ کان ان امواج کا سراغ لگاتا ہے اور دماغ میں ان کو الفاظ، سروں یا آوازوں کے طور پر سمجھا جاتا ہے۔

    ہوا سے بھرے جوف، پر پیچ راستوں سے بھرے سیال اور انتہائی حساس خلیات پر مشتمل، کان کے بیرونی، وسطی اور اندرونی حصّے ہوتے ہیں۔ بیرونی کان کھال سے ڈھکی لچک دار کرکری ہڈی کے پلّے پر مشتمل ہوتا ہے جو ‘بیرونی کان' یا 'پنا' کہلاتا ہے۔ اس کی صورت ایسے بنی ہوتے ہیں کہ آواز کی امواج کو جمع کرکے کان میں داخل ہونے اور دماغ میں منتقل کرنے سے پہلے افزودہ کر سکے۔ کان میں داخل ہوتے ہوئے صوتی امواج کا سب سے پہلے جس چیز سے سامنا ہوتا ہے وہ کَس کے کھنچے ہوئے خلیات کی چادر ہوتی ہے جو بیرونی اور وسطی کان کو ایک دوسرے سے الگ کرتی ہے۔ یہ خلیات کان کا پردہ یا پردے کی جھلی ہوتی ہے اور جب صوتی امواج اس سے ٹکراتی ہیں تو یہ مرتعش ہوتی ہے۔

    کان کے پردے کے بعد کان کے وسطی حصّے میں ہوا سے بھرے جوف میں تین ننھی ہڈیاں ہوتی ہیں جو ' کان کی چھوٹی ہڈیاں' کہلاتی ہیں۔ یہ آپ کے پورے جسم میں سب سے چھوٹی ہڈیاں ہیں۔ کان کے پردے سے ٹکرانے والی آواز کی تھرتھراہٹ سب سے مَطرَقی ہڈی (ہتھوڑی- malleus) کہلانے والی پہلی کان کی چھوٹی ہڈی سے گزرتی ہیں۔ اس کے بعد موجیں سندان گوش (نہائی- incus) کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں اور اس کے بعد (رکابی ہڈی - stapes) رکاب کی طرف جاتی ہیں۔ رکاب بافتوں کی ایک مہین پرت پر زور لگاتی ہے جس کو 'بیضوی کھڑکی' کہتے ہیں، اور یہ جھلی سیال سے بھرے اندرونی حصّے میں آواز کی موجوں کو داخل ہونے کے قابل بناتی ہے۔

    اندرونی کان صدف گوش (cochlea) کا گھر ہے، یہ پانی کی نالیوں پر مشتمل ہوتی ہے اور تھرتھراہٹ کو موجوں کی صورت میں صدف گوش کی پیچ دار نالیوں کے ساتھ لے جاتی ہیں۔ صدف گوش کے وسط میں کورٹی کا ایک عضو ہوتا ہے جو ننھے حساسی بالوں کے خلیات کے ساتھ قطار بند ہوتا ہے، یہ خلیات تھرتھراہٹ کو وصول کرکے اعصابی دھڑکنیں پیدا کرتے ہیں جو دماغ کی طرف برقی اشاروں کی صورت میں بھیجی جاتی ہیں۔ دماغ ان اشاروں کو آواز کے طور پر شناخت کر سکتا ہے۔

    دہلیزی نظام 


    کان کے اندر دہلیز اور نیم مدور نالیاں (Semicircular canal) ہوتی ہیں جن کی خاصیت حساس خلیات کے ہوتی ہے۔ نیم مدور نالیاں اور گہری داغوں سے آنے والی اطلاعات سر کی حرکت کی سمت میں وصول کنندگان کو آگے بڑھائی جاتی ہیں جو دماغ کو برقی اشارے اعصابی دھڑکن کی صورت میں بھیجتے ہیں۔

    توازن کا احساس 


    دہلیزی نظام کے افعال آپ کو یہ احساس دیتے ہیں کہ آپ کا سر قوت ثقل کی نسبت کہاں پر ہے۔ یہ آپ کو نا صرف اس ادراک کے قابل کرتا ہے کہ آیا آپ کا سر سیدھا ہے یا نہیں بلکہ آپ کے سر گھماتے وقت ساکن اجسام پر نظروں کو ٹکانے میں بھی آپ کو مدد دیتا ہے۔ 

    اس کے علاوہ اندرونی کان کے اندر واقع نیم مدور نالیوں کا تعلق آواز سے کم اور آپ کے سر کی حرکت سے زیادہ ہوتا ہے۔ ایک بار بھر سیال سے بھری یہ حلقہ دار تنگ راستے اندرونی رفتار پیما کی طرح کام کرتے ہیں جو اسراع (یعنی کہ آپ کے سر کی حرکت) کا سراغ تین مختلف سمتوں میں حلقوں کی مختلف سطحوں پر مقام کی وجہ سے لگا سکتے ہیں۔ کورٹی کے عضو کی طرح نیم مدور نالیوں میں ننھے بال کے خلیات ہوتے ہیں جو حرکت کو محسوس کر لیتے ہیں۔ یہ نالیاں آپ کے دماغ کے پیچھے موجود سمعی اعصاب سے جڑی ہوتی ہیں۔ 

    آپ کے توازن کو قائم رکھنے کا نظام اس قدر پیچیدہ ہے کہ آپ کے دماغ کا وہ حصّہ جو اس کام کے لئے مختص ہوتا ہے اس میں اتنے ہی خلیات موجود ہوتے ہیں جتنے کہ باقی دماغ کے کل خلیات۔


    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: کان کس طرح کام کرتے ہیں Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top