Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    ہفتہ، 2 اپریل، 2016

    چکر کھاتے بلیک ہول




    ١٩٦٣ء میں یہ خیال بدلنا شروع اس وقت ہوا جب نیوزی لینڈ کے ریاضی دان' روئے کر 'نے آئن سٹائن کی مساوات کا صحیح حل ایک گھومتا ہوا بلیک ہول نکال لیا جو شاید مرتے ہوئے ستارے کے بارے میں سب سے ٹھیک جواب دیتا تھا ۔ زاویائی حرکت کی بقا کے نتیجے میں جب ستارے قوّت ثقل کے زیر اثر منہدم ہوتا ہے، تو وہ تیزی سے گھومتا ہے۔ (یہی وجہ ہے کہ گھومتی ہوئی کہکشاں پھول پھرکی کی طرح نظر آتی ہیں اور اسکیٹر کے کندھے سکیڑنے کے بعد تیز رفتاری سے گھومنے کی وجہ بھی یہ ہی ہے۔ ایک گھومتا ہوا ستارہ نیوٹران کے چھلوں کی صورت میں منہدم ہو سکتا ہے ، لیکن یہ چھلے مرکز گریز قوّت کی بدولت پائیدار رہیں گے کیونکہ مرکز گریز قوّت ان کو باہر کی جانب دھکیل کر قوّت ثقل کی طاقت کو زائل کر رہی ہوگی۔) ایسے کسی بھی بلیک ہول کا سب سے حیرت انگیز پہلو یہ ہے کہ اگر آپ کر کے بلیک ہول میں گر گئے تو آپ کچل کر مر نہیں جائیں گے بلکہ آپ آئن سٹائن اور روزن کے پل سے گزرتے ہوئے دوسری متوازی کائنات میں نکل جائیں گے۔ "اس جادوئی چھلے سے گزریں اور فی الفور ہی آپ ایک مکمل الگ طرح کی کائنات میں موجود ہوں گے جہاں نصف قطر اور کمیت منفی ہوگی!"' کر' نے خوش ہو کر اپنے رفیق کو اس وقت بتایا جب اس نے یہ بات دریافت کی تھی۔

    بالفاظ دیگر ایلس کے آئینہ کا فریم کر کے گھومتے ہوئے چھلے جیسا ہی تھا۔ لیکن 'کر' کے چھلے سے کیا جانے والا سفر یکطرفہ سفر ہوگا۔ اگر کوئی' کر' کے چھلے کے پاس موجود واقعاتی افق سے ہوتا ہوا گزرے گا، تو قوّت ثقل اتنی نہیں ہوگی کہ کچل کر ہلاک کر دے، بہرکیف اتنی ضرور ہوگی کہ دوبارہ واقعاتی افق سے واپس آنے سے روک دے۔ ('کر 'کے بلیک ہول کے اصل میں دو واقعاتی افق ہوں گے۔ کچھ لوگوں کے قیاس کے مطابق اصل میں مسافر کو متوازی کائنات کو اپنی کائنات سے جوڑنے کے لئے 'کر' کے دو چھلوں کی ضرورت ہوگی تاکہ دو طرفہ سفر ممکن ہو سکے۔) ایک طرح سے 'کر' کے بلیک ہول کا موازنہ بلند عمارت میں موجود بالا بر سے کیا جا سکتا ہے ۔ بالا بر آئن سٹائن اور روزن کا پل ہے، جو مختلف منزلوں کو جوڑتا ہے، جہاں ہر منزل ایک الگ کائنات ہے۔ اصل میں اس عمارت میں لامحدود منازل ہیں اور ہر ایک منزل دوسری سے الگ ہے۔ لیکن بالا بر کبھی بھی نیچے نہیں جا سکتا۔ اس میں صرف اوپر جانے کا بٹن ہی موجود ہے۔ ایک دفعہ آپ نے ایک منزل یا کائنات کو چھوڑ دیا تو واپسی کا کوئی راستہ نہیں ہوگا کیونکہ آپ ایک واقعاتی افق کو پار کر گئے ہوں گے۔ 

    طبیعیات دان' کر' کے چھلوں کی پائیداری پر اختلاف رکھتے ہیں۔ کچھ حساب بتاتے ہیں کہ اگر کوئی اس چھلے سے گزرنے کی کوشش کرے گا، تو اس کی شخصیت بلیک ہول کو ناہموار کر دے گی اور دروازہ بند ہو جائے گا۔ مثال کے طور پر اگر روشنی کی کرن کر کے بلیک ہول سے گزرے گی، تو اس کی توانائی میں بلیک ہول کے قلب میں گرتے ہوئے توانائی کی مقدار زبردست انداز سے بڑھ جائے گی اور وہ نیلے طیف کی طرف منتقل ہو جائے گی یعنی وہ اپنا تعدد ارتعاش اور توانائی بڑھا لے گی۔ جب وہ واقعاتی افق کی طرف پہنچے گی تو اس میں اس قدر توانائی ہوگی جو آئن سٹائن اور روزن کے پل کو پار کرنے والے کو ہلاک کرنے کے لئے کافی ہوگی۔ یہ خود اپنے ثقلی میدان کو پیدا کر لے گی جو اصل بلیک ہول میں داخل اندازی کرے گی، جس کے نتیجے میں شاید گزرگاہ بند ہو جائے۔

    بالفاظ دیگر اگرچہ چند طبیعیات دان 'کر' کے بلیک ہول کو سب سے زیادہ حقیقی تصوّر کرتے ہیں کیونکہ یہ حقیقت میں متوازی کائناتوں کو ایک دوسرے سے جوڑ سکتا ہے لیکن یہ بات واضح نہیں ہے کہ پل میں داخل ہونا کس قدر محفوظ ہوگا یا راستہ کس قدر پائیدار ہوگا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: چکر کھاتے بلیک ہول Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top