Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    منگل، 25 اپریل، 2017

    بین انجمی سفر: کیا ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہئے کہ ہم اپنے نظام شمسی کو نہیں چھوڑ رہے ہیں؟

    دوسرے ستاروں اور کہکشاؤں کے سفر کی امیدوں اور خوابوں کو مٹی میں ملانے کے لئے معذرت تاہم ہمیں حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہئے۔ میں جانتا ہوں کہ کچھ نئی ٹیکنالوجی ہو سکتی ہیں تاہم اگر ہم کوئی خلائی جہاز بنائیں گے جو اس سے بہت زیادہ تیز رفتار ہوگا جو ہمارے پاس ابھی موجود ہیں تب بھی دوسری جگہ پہنچنے کے لئے ہمیں سینکڑوں ہزاروں برس درکار ہوں گے۔

    جواب:ڈیوڈ لیونک، میکانی الجینرنگ میں بیچلر کی ڈگری، میسا جوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (1997)

    مارچ 8 کی تحریر · ویلینٹن گھنکولوو نے ووٹ دیا 

    ہم یہ چیز جانتے ہیں:

    ٹیولکوفسکی کی راکٹ مساوات کے مطابق، ہم اپنے حالیہ راکٹ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے بہت اچھی رفتار سے بھی اپنے نظام شمسی کو نہیں چھوڑ رہے ہیں۔

    کچھ لوگ دوسرے نظام ہائے شمسی میں جانے کے لئے بہت زیادہ دلچپسی رکھتے ہیں۔

    ٹیکنالوجی ان خطوط پر اپنے آپ کو آگے بڑھاتی ہے جن پر لوگوں کی دلچسپی ہوتی ہے۔

    مجھے نہیں معلوم کہ اس کا حل کیا ہے۔ آئن سے چلنے والے اضافیتی کمیتی دھکیلو؟ سینکڑوں میل پر پھیلے ہوئے نوری بادبان، جس کو آگے بڑھنے کے لئے ہمارے سورج سے توانائی مل رہی ہو گی، جن کو بعد میں اس وقت روکا جا سکے گا جب وہ دوسرے سورج کے پاس پہنچ جائیں گے؟ کچھ پلازما کے نئی قسم کے راکٹ؟ ایک عملی طریقہ جس میں بلند مخصوص توانائی کے دھماکے کو استعمال کیا جا سکے، جیسا کہ حرمرکزائی بم؟ چاند پر لپٹی ہوئی کوئی ریل گن جو آہستگی کے ساتھ کچھ مہینوں میں کھوجی کو اضافیتی اسراعی رفتار دے کر چھوڑ سکے؟ مجھے نہیں معلوم کہ اس کا حل کیا ہوگا۔ میں جو بات جانتا ہوں وہ یہ کہ طویل مدت میں انسانی اختراع پسندی کے خلاف شرط لگانے سے ہار ہی ہو گی۔ ہم ستاروں تک پہنچ جائیں گے، اور ہو سکتا ہے کہ وہ کوئی نیا طریقہ ہو جس پر ہم نے ابھی تک غور نہیں کیا۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: بین انجمی سفر: کیا ہمیں اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہئے کہ ہم اپنے نظام شمسی کو نہیں چھوڑ رہے ہیں؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top