Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    منگل، 4 اپریل، 2017

    کیا ہم دوسرے سیاروں یا ان کے مہتابوں پر دیکھنے کے لئے اپنی آنکھ کا استعمال کرسکتے ہیں؟

    کیا ہماری آنکھ دوسرے سیاروں یا ان کے مہتابوں میں صحیح طرح سے دیکھ سکتی ہے؟

    ویکیپیڈیا کے یورینس کے صفحے کے مطابق:
    "سورج کی روشنی کی شدت فاصلے کے مربع کی نسبت سے کم ہوتی ہے، اس لئے یورینس پر، جو سورج سے زمین کے مقابلے میں 20 گنا زیادہ فاصلے پر ہے، یہاں پر زمین کے مقابلے میں سورج کی روشنی کی شدت تقریبا 1/400 گنا ہوتی ہے"

    میرا سوال اب یہ ہے:

    ہماری آنکھوں کے لئے روشنی کی سطح کتنی دور تک مطابقت رکھ سکتی ہے؟ اگر آپ وہاں جائیں تو کیا واقعی میں آپ وہاں پر اپنی آنکھوں سے کچھ بھی دیکھ سکتے ہیں؟

    ظاہر سی بات ہے کہ میں دوسرے بہت سے ماحولیاتی مسائل سے صرف نظر کر رہا ہوں، میں صرف روشنی کی سطح کو سورج سے فاصلے کی نسبت سے بطور روشن یا مدھم کے سمجھنا چاہتا ہوں اور کیا ہماری آنکھیں ہمیں دے سکتی ہیں۔


    جواب:ایلن ماربل

    فروری 3، 2015 کی تحریر

    "نورانیہ" اس پیمائش کی ایک اکائی ہے کہ کس قدر روشنی کسی جسم سے ٹکراتی ہے، اور یہ وہ سب سے مفید عدد ہے جو چیزوں کے روشن ظاہر ہونے سے اور اس بات سے ہوتا ہے کہ آپ کی آنکھیں کیسی چیزیں دیکھتی ہیں۔ یہاں حقیقی دنیا کی مثالوں کی ایک فہرست ہے:


    30،000 - 100،000 نورانیہ: کوئی بھی جسم مکمل سورج کی روشنی میں 

    400 نورانیہ: کوئی بھی جسم جو سورج کے طلوع/ غروب ہوتے ہوئے روشن ہوتا ہے، یہی ایک اوسط دفتر کی روشنی ہوتی ہے

    100 نورانیہ: بھاری ابرآلود دن

    50 نورانیہ: اوسط رہنے کا کمرا

    1 نورانیہ: پورے چاند کے ساتھ صاف مطلع والی رات


    لہٰذا اب جب ہم کہتے ہیں کہ یورینس پر سورج کی روشنی زمین پر روشنی کی شدت کا 1/400 ہوتی ہے، تو کیا یہ نورانیہ سے براہ راست نسبت رکھتی ہے؟ تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ یورینس پر ایک چمکدار روشن دن میں کوئی بھی چیز تنویر کے 250 نورانیہ سے روشن ہو گی؟

    جی ہاں۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ زمین کے لئے 100,000 چیزیں کرۂ ہوائی کے منتشر ہونے کے لئے لی جاتی ہیں؛ یورینس میں کرۂ ہوائی سے اوپر اصل تعداد 375 نورانیہ تک ہو سکتی ہے۔ لہٰذا اگر ہم یوں کہیں کہ آپ بغیر کرۂ ہوائی والے اوبیرون پر خیمہ لگائیں، تو آپ آسانی کے ساتھ کتاب پڑھ سکتے ہیں۔ روشنی کی سطح لگ بھگ آپ کے ایک اوسط دفتر کے اندر جتنی ہو گی۔

    یہاں تک کہ دور دراز پلوٹو پراس وقت بھی جب یہ سب سے دور ہوتا ہے، اگر آپ کرۂ ہوائی کے اثرات کو نظر انداز کر دیں تو آپ دوپہر میں لگ بھگ 50 نورانیہ حاصل کریں گے، جو اتنا ہی روشن ہوگا جتنا کہ آپ کا رہنے کا کمرا۔ لہٰذا جائیں اور اس ناول کو کھول کر پڑھ لیں، وہاں پڑھنے کے لئے کافی روشنی ہو گی۔

    حوالے کے لئے، شہر میں شفق لگ بھگ 3.4 نورانیہ ہوتی ہے۔ شہری شفق وہ وقت ہوتا ہے جہاں ارضی خدوخال واضح ہوتے ہیں، لہٰذا بنیادی طور پر آپ کے لئے باہر راستہ دیکھنے اور جانے کی جگہ معلوم کرنے کے لئے کافی مناسب روشنی موجود ہو گی۔ اتنی دور جانے کے لئے آپ کو لگ بھگ 200 فلکی اکائی دور تک ہونا ہوگا۔ یہاں تک کہ دور دراز جہاں جیسے سیڈینا، جو 500 فلکی اکائی پر ہے، سورج سے اتنی روشنی حاصل کرتا ہے کہ جتنی پورے چاند سے حاصل ہوتی ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: کیا ہم دوسرے سیاروں یا ان کے مہتابوں پر دیکھنے کے لئے اپنی آنکھ کا استعمال کرسکتے ہیں؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top