Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعرات، 30 جون، 2016

    اگر مقناطیس ایک دوسرے کو دھکا دیتے ہیں، تو ہم معلق گاڑیاں کیوں نہیں بنا سکتے ؟



    کیا یہ ایک حیرت انگیز منظر نہیں ہو گا - ہزاروں مقناطیسی معلق گاڑیاں بغیر شور کے مستقبل کی سڑکوں پر چل رہی ہوں؟ سچ تو یہ ہے، بالکل اس جیسی ٹیکنالوجی کی قسم پہلے ہی سے موجود ہے۔ یہ مقناطیسی ارتفاع (مختصراً میگلو) کہلاتی ہے، اور یہ ستر کی دہائی سے یورپ اور ایشیاء میں تیز رفتار ٹرینوں کو چلانے کے لئے بنائی جا رہی ہے۔ میگلو ٹرینوں کے ساتھ دونوں ریل گاڑی اور پٹریاں مقناطیسی میدان کی قوت لگاتی ہیں جو ایک دوسرے کو پرے کرتا ہے۔ برقی مقناطیس معلق اور دھکیلو نظام کے بغیر رگڑ کی ریلوں کو 580 کلومیٹر (360 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے اوپر کی طرف دھکیلتی ہیں۔ میگلو گاڑیاں اگرچہ ٹیکنالوجی کے لحاظ سے ممکن ہیں، تاہم اس کے لئے سڑک کی ایسی سطح درکار ہو گی جس پر انتہائی مہنگی برقی مقناطیسی پٹریاں لگی ہوں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اگر مقناطیس ایک دوسرے کو دھکا دیتے ہیں، تو ہم معلق گاڑیاں کیوں نہیں بنا سکتے ؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top