Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    بدھ، 26 اکتوبر، 2016

    چاند پر کرۂ فضائی نہ ہونے کی وجہ سے خرد شہابیے برستے رہتے ہیں ایسے میں خلانوردوں نے وہاں چہل قدمی کیسے کی ہوگی؟

    خلانورد کس طرح سے چاند پر چلتے ہیں جبکہ وہاں پر مسلسل 22,500 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے خرد شہابیے برستے ہیں؟


    جواب: رابرٹ فراسٹ

    چاند بہت بڑا ہے۔ خرد شہابیے بہت چھوٹے ہیں۔ 

    چاند پر روزانہ لگ بھگ 2,800 کلوگرام شہابی مادہ گرتا ہے۔ میں نے ایک اس سے ملتے جلتے سوال کا جواب دیا تھا جہاں پر بندوق کے چھروں کو بطور مثال استعمال کیا تھا۔ یہاں پر  ہم اسی مثال کو دہرائیں گے تاکہ مجھے دوبارہ حساب لگانا نہ پڑے۔ 

    اگر ہم ایک کافی بڑی عام سی بندوق کے چھرے کا تصور کریں جس کی کمیت 28 گرام ہو، تب ہم تصور کر سکتے ہیں کہ ویسے 100,000 چھرے چاند پر روزانہ گرتے ہوں گے۔ یہ سننے میں بہت لگتے ہیں، تاہم چاند کافی بڑا ہے۔ 

    چاند کی سطح کا رقبہ لگ بھگ 3 کروڑ 79 لاکھ مربع کلومیٹر ہے۔ اگر ہم اپنے 100,000 بندوق کے چھروں کو اس کے کل رقبے پر تقسیم کریں، تو ہمیں ہر 379 مربع کلومیٹر کے لئے ایک بندوق کا چھرہ ملے گا۔ یہ علاقہ کینٹن، اوہائیو یا گلاسگو، اسکاٹ لینڈ سے کچھ تھوڑا سا زیادہ ہو گا۔ اگر آپ ان دونوں شہروں میں سے کسی ایک میں رہیں اور آسمان میں سے روزانہ ایک چھرہ گرے تو کیا آپ کو زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت ہو گی؟

    اپالو 11 کا جہاز کا عملہ چاند کے تقریباً 752 مربع میٹر کے علاقے میں گھوما۔ اگر ہم 379 مربع کلومیٹر کو 752 مربع میٹر سے تقسیم کریں تو ہمیں 503,718.14 کا عدد حاصل ہو گا۔ 

    اس کا مطلب یہ ہوا کہ اپالو 11 جہاز کا عملہ چاند پر 503,718.14 دن یا (1,380 برس) تک رکتا، تب یہ امکان تھا کہ ایک، جی ہاں ایک، بندوق کا چھرہ اس علاقے میں کہیں جاکر گرتا جہاں پر وہ چہل قدمی کر رہے تھے۔ 
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: چاند پر کرۂ فضائی نہ ہونے کی وجہ سے خرد شہابیے برستے رہتے ہیں ایسے میں خلانوردوں نے وہاں چہل قدمی کیسے کی ہوگی؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top