Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    ہفتہ، 14 مئی، 2016

    شمسی طوفانوں اور ان کے ہوائی جہازوں کے پائلٹ پر پڑنے والے اثرات



    جواب:

    شمسی طوفان مقناطیسی اشعاع کو پیدا کرتے ہیں جو اپنے پیدا ہونے کے آٹھ منٹ بعد زمین پر پہنچتی ہیں۔ اشعاع میں ہر قسم کی موجیں موجود ہوتی ہیں تاہم ہم صرف ایکس ریز اور گیما شعاعوں کے بارے میں ہی بات کریں گے کیونکہ یہ سب سے زیادہ توانائی والی ہوتی ہیں۔ آپ یہ بھی جانتے ہوں گے کہ اکثر شمسی طوفانوں کو کرونل ماس ایجیکشن سے نسبت دی جاتی ہے جس کو سی ایم ای بھی کہتے ہیں۔ سی ایم ای بلند درجے کے پروٹون، الیکٹران اور برق پاروں کے اخراج کی صورت میں نکلتی ہے۔


    یہ تمام چیزیں مل کر پائلٹ کے لئے مسئلہ تو کھڑا کر سکتی ہیں۔ خلاء میں ان ذرّات اور شعاعوں کا اثر کافی تباہ کن ہوتا ہے، تاہم ہوائی پائلٹ کے بس عظیم قدرتی حفاظتی چھتری موجود ہے یعنی کہ زمین کے مقناطیسی میدان اور کرۂ فضائی۔ مقناطیسی میدان زمین کی زیادہ تر ذرّات سے حفاظت کرتے ہی۔ تاہم مقناطیسی میدانوں میں ایک سوراخ موجود ہے ، مقناطیسی میدان کے خطوط ایک قطب سے دوسرے قطب تک جاتی ہیں لہٰذا بار دار ذرّات زمینی کرۂ فضائی میں قطبین سے داخل ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا اگر پائلٹ قطبین کے قریب اڑان بھریں گے تو وہ ان بار دار ذرّات کا کافی تعداد میں سامنا کریں گے۔

    یہ بار دار ذرّات اگر جہاز کے برقی نظام سے ٹکرائیں گے تو تعطل پیدا کر سکتے ہیں۔ کیونکہ برقی نظام کافی چھوٹے ہوتے ہیں ان کو فی جوہر پیمانے پر بنانا جاتا ہے، لہٰذا ہر چیز کو اپنی بالکل ٹھیک جگہ پر ہونا چاہئے ، تاہم اگر کوئی بلند توانائی کا حامل پروٹون ان میں سے کسی ایک سرکٹ سے ٹکراتا ہے تو یہ کچھ جوہروں کو اپنی جگہ سے ہٹا سکتے ہیں لہٰذا برقی نظام ٹھیک سے کام نہیں کرے گا۔

    تاہم یہ بات بھی آپ اپنے ذہن میں رکھیں کہ کرۂ فضائی زیادہ تر بار دار ذرّات کو روک لیتا ہے لہٰذا جہاز جتنا اوپر پرواز کرے گا اس کا اثر اتنا ہی زیادہ ہوگا۔

    اس کے ساتھ صحت کے مسائل بھی جڑے ہوئے ہیں ۔ حالیہ تحقیق بتاتی ہے کہ ہوائی جہاز کے پائلٹ اور دوسرے عملے میں کینسر (زیادہ تر جلدی کینسر)کے کافی سارے کیسز ملے ہیں۔ تاہم وہ اس بارے میں اعتماد کے ساتھ نہیں کہہ سکتے کہ ان کا تعلق کائناتی اشعاع کے ساتھ ہے اس کے باوجود ہوائی جہاز کے پائلٹ اور دوسرے عملے کو اشعاعی مزدور کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ ایسے قواعد موجود ہیں کہ کوئی کتنی حد تک اشعاع کا سامنا کر سکتا ہے اور اشعاعی مزدوروں کے لئے اس کی حد ٢٠-٥٠ گنا عام عوام سے زیادہ رکھی گئی ہے۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ پائلٹ جو بلند ارتفاع پر قطبین کے قریب جہاز اڑاتے ہیں وہ زیادہ سے زیادہ تابکاری کی حد سے آدھی تابکاری کا سامنا کرتے ہیں۔



    ایمیلی سینٹونج

    ایمیلی ریڈیائی نقشوں سے کہکشاؤں کے اشاروں کے سراغ لگانے کے طریقہ پر کام کر رہی ہیں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: شمسی طوفانوں اور ان کے ہوائی جہازوں کے پائلٹ پر پڑنے والے اثرات Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top