Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    ہفتہ، 28 مئی، 2016

    اینٹی لیزر

    ننھا آلہ جو اپنے راستے میں آنے والی لیزر کو روک سکتا ہے 

    لیزر کی توانائی کو جذب کرنے والے ا یک آلے کو بنانے کی پریشانی کا سامنا کرنے کے بعد ییل میں واقع محققین نے دیکھا کہ کس طرح سے لیزر کی روشنی پیدا کی جاتی ہے اورپھر انہوں نے سادہ طور پر اس عمل کو الٹ دیا۔ 2011ء میں جس چیز کو انہوں نے پیدا کیا وہ پہلی ضد لیزر یا مربوط مکمل جاذب (سی پی اے ) تھا۔ 

    روایتی لیزر نفع مادّہ کہلانے والے جوہروں میں ہیجان برپا کر کے کام کرتی ہے۔ جب یہ ہیجان انگیز جوہر واپس کم ہیجان والی حالت میں آتے ہیں تو وہ ایک جیسی طول موج کے فوٹون خارج کرتے ہیں جس سے تال میل لئے ہوئے روشنی کی امواج پیدا ہوتی ہیں۔ لیزر افزوں گر جوف (laser amplification cavity)کے اندر آئینے ان فوٹون کو آگے پیچھے اچھالتے ہیں جس سے ہیجان انگیز جوہر ایک جیسی طول موج کے فوٹون خارج کرتے ہیں۔ نتیجہ ایک جیسے تعدد اور سمت کی زبردست تعداد میں فوٹون کے اخراج کی صورت میں نکلتا ہے جس سے ایک شدید روشنی کی توانائی کی مرتکز کرن پیدا ہوتی ہے۔ 

    ییل میں مظاہرہ کی گئی ضد لیزر اس بنیادی قدم کو لے کر بدل دیتی ہے۔ سب سے پہلے ایک لیزر کی کرن دو حصّوں میں ٹوٹتی ہے اور ٹوٹنے والی دو کرنوں میں سے ایک کرن کچھ اس طرح تبدیل ہوجاتی ہے جس سے وہ اپنی ساتھی کرن سے ایک قدم آگے آ جاتی ہے۔ دو آنے والی لیزر کی کرنوں کو سلیکان کے ایک چھوٹی سی سل کی طرف بھیجا جاتا ہے۔ سیلکان کی سطح بطور یکطرفہ دروازے کی طرح کام کرتی ہے جو روشنی کو داخل تو ہونے دیتی ہے لیکن نکلنے نہیں دیتی۔ جب سلیکان کے اندر دو کرنیں اچھلتی ہیں، تو وہ ایک دوسرے کو زائل کرتے ہوئے توانائی کو بتدریج ضائع کر دیتی ہیں۔ ہرچند کہ موجودہ تجرباتی نمونہ 99.4 فیصد روشنی کو جذب کر سکتا ہے تاہم نظریاتی طور پر اس کو 99.99 فیصد تک مؤثر بنایا جا سکتا ہے۔ 

    مزید براں مختلف مادوں سے لیزر کی روشنی کے پیدا کرنے کے عمل کو الٹ کر اس تفتیش کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے کہ کس طرح سے مادّہ روشنی کو جذب کرتا ہے۔ 



    ہم نے ییل یونیورسٹی کے اطلاقی طبیعیات کے پروفیسر اے ڈگلس اسٹون سے ان کی بنائی ہوئی ضد لیزر جدت طرازی میں ان کے کردار کے بارے میں پوچھا۔


    ایک ضد لیزر میں ایسی کیا خاص بات ہے ؟

    اے ڈی ایس: ہمیں احساس ہوا کہ ضد لیزر کی قوت ایک ایسی قوت تھی کہ جب آپ ایک غیر شفاف مادّے سے روشنی کے درست نمونے کو ٹکراتے ہیں تو وہ مادّے میں سرایت کر کے جذب ہو سکتی ہے۔ یہ مکمل طور پر ایک نیا اصول ہے۔ 

    اس کے کیا اطلاقیے ہو سکتے ہیں ؟

    اے ڈی ایس: فرض کیجئے کہ میں جاننا چاہتا ہوں کہ شمسی خانے کے اندر کیا چل رہا ہے۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ خانے میں روشنی کہاں جذب ہو رہی ہے، جمع کرنے والی توانائی کی جگہ پر خانے کا مؤثر پن مختلف ہو گا۔ ہم روشنی کو خانے کے اندر گہرائی میں توجہ مرتکز کرکے دیکھ سکتے ہیں کہ وہ چیزوں کو تبدیل کر رہی ہے۔ اگر آپ شمسی خانے کو بے عیب بنانے کی کوشش کرنا چاہتے ہیں تو وہ بہت زیادہ ولولے والی بات ہو گی اگرچہ اس کی گونج ابھی تک عوام الناس میں نہیں ہوئی ہے !

    لہٰذا کیا ضد لیزر کے براہ راست کوئی دفاعی اطلاقیے نہیں ہیں ؟

    اے ڈی ایس: جب ہماری تحقیق شایع ہوئی تھی کافی سارے لوگ سمجھ رہے تھے کہ یہ کسی طرح سے لیزر [ہتھیاروں ] سے تحفظ دینے کی چیز ہے۔ ایک آئینہ اس سے محفوظ رکھنے کے لئے زیادہ بہتر ہے - کسی لیزر کو واپس اچھالنا اس کو جذب کرنے کی کوشش کرنے سے زیادہ بہتر ہے۔ ہم نے جو چیز بنائی ہے وہ منتخب جاذبی تیکنیک ہے۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اینٹی لیزر Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top