Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    پیر، 16 مئی، 2016

    کیپسول میں موجود جادوئی کیمرہ

    جسم کے اندرون کی تصویر حاصل کرنا


    ہم کس طرح انسانی عمل انہضام کے نظام کے اندر کی تصاویر حاصل کرتے ہیں ؟

    عمل دروں بینی (اینڈو اسکوپی) ایک ایسی چیر پھاڑ ہوتی ہے جس میں انسانی جسم کے اندرون کے افعال کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ روایتی طور پر ایک دَرون بین (اینڈواسکوپ - جسم کے اندرون کا معائنہ کرنے کا آلہ) نامی آلہ استعمال کیا جاتا ہے تاہم حال ہی میں ان کی جگہ ایسے کیپسول کے اندر لگے ہوئے ننھے کیمروں نے لے لی ہے جس کو ہم نگل سکتے ہیں۔ آنتوں، غذائی نالی، اور معدے کا معائنہ کرنے میں طاق یہ ان جگہوں کی جانچ بھی کر سکتے ہیں جہاں درون بین کبھی نہیں پہنچ سکتا۔ خاص طور پر یہ چھوٹی آنت کے تین اہم حصّوں کا مطالعہ کرتا ہے : اثنا عشری آنت (duodenum- پیٹ کے بالکُل نیچے کی چھوٹی آنت کا اگلا حِصَّہ جو بارہ اِنچ کے قریب لمبا ہوتا ہے) ، مَعائے صائم (jejunum- چھوٹی آنت کا بالائی حصہ) اور لفائفہ(ileum- چھوٹی آنت کا نِچلا حِصّہ)۔ 

    ایک پونڈ کے سکے کے حجم جتنا یہ کیپسول تصاویر کو باہر موجود ڈیٹا ریکارڈرز تک ارسال کرتا ہے۔ یہ قدرتی طور پر انہضام کی نالی سے گزرتا ہے اور اس طرح بنایا گیا ہے کہ شدید اسہال، چھوٹی آنت کی سوزش، پیٹ کے درد اور کم انجذاب جیسی بیماریوں کے سبب کی تشخیص کرنے میں مدد دے۔ تصاویر حاصل کرنے کے لئے میکانزم ایل ای ڈی کے ذریعہ معدے کی نالی کی دیوار پر روشنی ڈالتا ہے۔ اس کے بعد یہ تصاویر پھر ریڈیائی لہروں کی صورت میں قریبی وصول کنندہ یا مانیٹر پر تجزیے کے لئے ارسال کر دیا جاتیں ہیں۔ 

    اگر کوئی اس کی خامی ہے تو وہ یہ کہ فی الوقت کیمرے کو کسی بھی چیز کا قریبی جائزہ لینے کے لئے روکا نہیں جا سکتا کیونکہ یہ قدرتی حرکت دوری(peristalsis- نظام کے سکڑنے یا پھیلنے کی خود کار حرکت) کے ذریعہ سفر کرتا ہے۔ 

    اب تک دنیا بھر میں 400,000 کے قریب تجزیات اس کے ذریعہ ادا کئے گئے ہیں اور اس کی جسم میں رہنے کی شرح صرف 0.75 فیصد رہی ہے، لہٰذا یہ امکان کہ یہ محفوظ طریقے سے نہیں گزر پائے گا بہت ہی کم ہے۔ لگ بھگ آٹھ گھنٹے کے اندر کیپسول ناقابل یقین 50,000 کے قریب تصاویر لے سکتا ہے۔ 

    اس کی قیمت لگ بھگ 600 برطانوی پونڈ (1,000 $) ہے، تاہم اس کی نظام انہضام کے حصّوں کی بے مثال مفصل چھان بین کی قابلیت - داخل انداز بیرونی جراحی - کے مقابلے میں انمول ہے۔ 

    کھانے والا کیپسول 


    کیپسول کیمرے سے کیا جانے والا درون بین بے آزار اور نسبتاً تیز رفتار عمل ہے۔ طریقہ کار کو مؤثر طریقے سے کام کی اجازت دینے کے لئے مریض کے لئے چند اہم اقدامات پر عمل کرنا ضروری ہے۔ جانچ سے قبل مریض کو 12 گھنٹے تک نہ تو کچھ کھانا ہے اور نہ ہی کچھ پینا ہے۔ کچھ صورتوں میں عمل کاری سے پہلے مریض کو رفع حاجت کے ذریعے اپنے معدے کو صاف کرنا بھی ہوتا ہے۔ کیپسول کھانے کے بعد آپ اس وقت تک چل پھر سکتے ہیں جب تک کوئی اچانک سے حرکت نہ کریں۔ کیپسول کو استعمال کرنے والی اکثریت کو کسی بھی قسم کی تکلیف یا بے آرامی محسوس نہیں ہوئی۔ آپ کیپسول کھانے کے دو گھنٹے بعد صاف پانی پی سکتے ہیں جبکہ چار گھنٹے بعد کھانا بھی کھا سکتے ہیں۔
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: کیپسول میں موجود جادوئی کیمرہ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top