Prevention of Copy Paste


  • تازہ اشاعتیں

    جمعہ، 16 ستمبر، 2016

    اگر آپ پلوٹو کی سطح پر کھڑے ہوکر آسمان کو دیکھیں تو آپ کو سیارے کیسے دکھائی دیں گے؟

    سیارے پلوٹو سے کیسے دکھائی دیتے ہیں؟ اگر آپ پلوٹو کی سطح پر کھڑے ہوں تو آپ مختلف سیاروں کو کتنا اچھا دیکھ سکتے ہیں؟


    جواب:ڈین روزن برگ، شکاگو کے علاقے کا ایک مصنف اور رپورٹر؛ فلکیات، موسیقی، معاشیات سے محبت کرنے والا 


    میں نے جو پڑھا ہے اس کے مطابق مشتری اور زحل کو پلوٹو سے دیکھنا سب سے آسان ہو گا، اگرچہ وہ قریب ترین تو نہیں ہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ پلوٹو کے نقطہ نگاہ سے کافی بڑے اور سورج کی نسبت اس سے زیادہ قریب ہیں۔ یورینس اور نیپچون مدھم ہوں گے کیونکہ وہ زحل اور مشتری سے چھوٹے اور مدھم ہیں۔ اندرونی سیارے (عطارد سے لے کر مریخ تک) نظر ہی نہیں آئیں گے۔ سورج ہمیں نظر آنے والے پورے چاند کے مقابلے میں سو گنا زیادہ روشن ہو گا اور آسمان میں نظر آنے والا سب سے روشن جسم ہو گا۔ یہ اتنا روشن ہو گا کہ اس کی روشنی میں پڑھا جا سکے۔ 

    دلچسپ حقائق: پلوٹو سے قریبی سیارہ نیپچون نہیں ہے جیسا کہ سمجھا جاتا ہے بلکہ یورینس ہے۔ (یورینس اور پلوٹو) دونوں ایک دوسرے سے 11 فلکی اکائی جتنے قریب ہو سکتے ہیں جو ایک ارب میل سے زائد فاصلہ بنتا ہے۔ نیپچون اور پلوٹو کے مدار اس طرح کے ہیں کہ وہ 11 فلکی اکائی جتنے قریب کبھی نہیں پہنچتے، اور حقیقت تو یہ ہے کہ باوجود ایک دوسرے کے مدار کو "پار" کرنے کے وہ کبھی بھی ایک دوسرے کے اتنے قریب نہیں آئیں گے (بے شک وہ ایک دوسرے کو پار نہیں کرتے۔ پلوٹو کا مدار جھکا ہوا ہے، لہٰذا جب پلوٹو نیپچون کے مدار کو پار کرتا ہے، تب وہ باقی نظام شمسی کے سطح مستوی کے اوپر یا نیچے کی طرف ہوتا ہے)۔ سائنس دانوں نے کمپیوٹر کا استعمال کیا تاکہ پلوٹو اور نیپچون کے مدار کو ماضی و مستقبل میں کئی کروڑ برسوں تک دیکھ سکیں، اور حسابات بتاتے ہیں کہ وہ ایک دوسرے کے قریب کبھی نہیں آئیں گے۔ 

    نیپچون اور پلوٹو سب سے زیادہ ایک دوسرے کے قریب 17 فلکی اکائیوں تک یا زمین اور یورینس کے جتنے فاصلے تک آ سکتے ہیں !
    • بلاگر میں تبصرے
    • فیس بک پر تبصرے

    0 comments:

    Item Reviewed: اگر آپ پلوٹو کی سطح پر کھڑے ہوکر آسمان کو دیکھیں تو آپ کو سیارے کیسے دکھائی دیں گے؟ Rating: 5 Reviewed By: Zuhair Abbas
    Scroll to Top